ڈاکٹر صدیقی صاحب علم طبیعیات میں پی ایچ ڈی کیے ہوئے ہیں جب وہ قادیانی تهے تو بحیثیت قادیانی مبلغ نائجیریا، جرمنی، اوغنڈا اور نیویارک امریکہ وغیرہ میں کئی سالوں تک قادیانیت کا پرچار کر رہے تھے بعد میں اللہ تعالیٰ نے توفیق دی کہ دوبارہ اسلام میں داخل ہوئے اس لیے ہم لوگوں کو لگا کہ قادیانیت کے تعلق سے معلومات حاصل کرنے کے لیے یہ بہتر رہیں گے اور جامع اور مانع معلومات فراہم کریں گے اس لیے ہم لوگ کچھ سوالات کر رہے تھے اور ڈاکٹر موصوف بحوالہ تسلی بخش جوابات دے رہے تھے ڈاکٹر صاحب نے بتایا کہ فتنہ قادیانیت کے تعلق سے علمائے اہل سنت و الجماعت نے سیکڑوں سے زائد کتابیں لکھیں ہیں اور سیکڑوں سے زائد بنام ".تحفظ ختم نبوت" تنظیمیں ہیں لیکن فتنہ وہابیت کی طرح فتنہ قادیانیت اور بہایت تیزی کے ساتھ بڑهتا جا رہا ہے انہوں نے بتایا کہ ایک مرتبہ لدهیانہ پنجاب کے ایک غریب آدمی کے یہاں قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا تھا متعدد جگہوں سے طلباء کو بلایا گیا تھا انجانے میں قادیان سے بھی طلباء بلائے گئے تھے جب قادیانی طلباء گئے تو ساتھ میں پهل وغیرہ بهی ساتھ لیکر گئے اور صاحب خانہ سے پیسے لینے کے بجائے اس کو پیسے بهی دیئے لیکن دیگر طلباء اور ان کے ساتھ آئے ہوئے علماء کرام کا معاملہ بالکل برعکس تها وہ آدمی کافی متاثر ہوا اور دهیرے دهیرے قادیانیت کی طرف مائل ہونے لگا جب مجھے معلوم ہوا قریب تها کہ وہ آدمی قادیانی بن جائے گا ہم مرتد ہونے سے بچانے کے لیے اس آدمی کے پاس گئے اور سمجھائے تو کہنے لگا کہ ہمیں "جماعت احمدیہ مسلم جماعت پسند ہے اور صحیح معنوں میں یہ جماعت اسلام کی خدمت کر رہی ہے میں نے آپ جانتے ہیں کہ فرق کیا ہے ؟؟ کہنے لگا کہ چار باتوں کا فرق ہے۔ (۱) احمدی لوگ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو وفات یافتہ مانتے ہیں (۲) احمدی لوگ قرآن مجید کی کسی آیت یا حکم کو منسوخ نہیں ٹھہراتے بلکہ سارے قرآن مجید کو قائم دائم جانتے ہیں (۳) احمدی لوگ عقیدہ رکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اب بھی قرآن مجید کے ماننے والوں سے پیار کی باتیں کرتا ہے یعنی ان پر الہام اور وحی نازل کرتا ہے۔ مگر یہ الہام شریعت اور احکام والا کلام نہیں ہوتا۔ (۴) چوتھا فرق یہ ہے کہ احمدی لوگ مرزا قادیانی کو امت مسلمہ کا مجدد اور مہدی اور مسیح موعود مانتے ہیں۔ بس یہ چار فرق ہیں۔ دوسراکوئی بڑا فرق نہیں ہے۔
میں نے کہا کہ مرزائی لوگ آنحضرتﷺ کو خاتم النبیین نہیں مانتے اس کے علاوہ قادیانیوں نے اسلام کے ان اصولوں کا انکار کیا ہے یا وہ برعکس عقیدہ پیش کیا ہے جن کے انکار کرنے سے ، نہ ماننے سے یا ان کے برعکس عقیدہ رکھنے سے ایک مسلمان کافر یا مرتد ہو جاتا ہے کچھ نمونے مندرجہ ذیل ہیں:
1۔ آخری نبی جناب رسول اللہ ﷺ نہیں بلکہ مرزا غلام احمد قادیانی ہے۔
(حقیقۃ النبوۃ:۸۲، ۱۶۱۔ تریاق القلوب:۳۷۹)
2۔ مرزا غَلام احمد پر وحی بارش کی طرح نازل ہوتی تھی، وہ وحی کبھی عربی میں کبھی ہندی میں اور کبھی فارسی اور کبھی دوسری زبان میں بھی ہوتی تھی۔
(حقیقۃ الوحی:۱۸۰۔ البشری:۱/۱۱۷)
3۔ مرزا غلام احمد کی تعلیم اب تمام انسانوں کے لئے نجات ہے۔
(اربعین:۴، ۱۷)
4۔ جو مرزا غلام احمد کی نبوت کو نہ مانے وہ جہنمی کافر ہے۔
(حقیقۃ النبوۃ:۲۷۲، فتاویٰ احمدیہ:۳۷۱)
5۔ مرزا غلام احمد کے معجزات کی تعداد دس لا کھ ہے۔ (تتمہ حقیقۃ الوحی:۱۳۶) (جبکہ رسول اللہﷺ کے تین ہزار ہیں)
6۔ مرزا صاحب نبی کریم ﷺ سے بڑھ کر شان والے تھے۔
(قول فصل:۶۔احمدپاکٹ بکس:۲۵۴۔ اربعین:۱۰۳)
7۔ مرزا صاحب بنی اسرائیل کے انبیاء سے افضل تر ہیں۔
(دافع البلاد:۲۰۔ازالہ کلاں:۶۷)
8۔ مرزا قادیانی نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام دیگر انبیا اور صحابہ کرامکے بارے میں تحقیر آمیز جملے استعمال کئے ہیں۔
(حاشیہ ضمیمہ انجام آثم:۴۔ روحانی خزائن:۱۶/۱۷۸۔ اعجازِ احمدی:۱۸/۸۳/۵۲)
9۔ قرآن کی کئی ایک آیات سے مراد مرزا غلام احمد ہے۔ مثلاً:
ھوالذی ارسل رسولہ بالھدیٰ و دین الحق لیظھرہ علی الدین کلہ۔
(اعجاز احمد:۱۱/۲۹۱۔ دافع البلاد:۱۳)
ترجمہ: وہی ہے جس نے اپنا رسول ہدایت اور دینِ حق کے ساتھ بھیجا تاکہ تمام ادیان پر غالب رہے۔
10۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تین پیشین گوئیاں جھوٹی نکلیں۔(اعجاز احمدی:۱۴)
11۔ جہاد کا حکم منسوخ ہوگیا ہے۔
(حاشیہ اربعین:۱۵۴۔ خطبہ البا:۲۵)
12۔ مرزا صاحب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات مردوں کو زندہ کرنا وغیرہ کو کھیل کھلونے قرار دیتے ہیں کہ ایسا کھیل تو کلکتہ اور بمبئی میں بہت سے لوگ کرتے ہیں۔
(حاشیہ ازالہ اوہام:۲۱،۱۲۱۔حقیقۃ الوحی:۷۸)
13۔ رسول اللہ ﷺ کو درجاتی معراج نہیں ہوئی کشف ہوا تھا۔
(ازالہ اوہام کلاں:۱۴۴)
14۔ مرنے کے بعد میدانِ حشر میں جمع ہونا نہیں ہوگا، مرنے کے بعد سیدھا جنت یا جہنم میں چلے جائیں گے۔
(ازالہ اوہام کلاں:۱۴۴)
15۔ فرشتوں کی کوئی حقیقت نہیں ہے بلکہ یہ تو ارواح کواکب ہے، جبرئیل امین وحی نہیں لاتے تھے، وہ تو روح کواکب نیر کی تاثیر کا نزول وحی ہے۔
(توضیحِ مرام:۲۹)
16- اللہ اور رسولﷺ پر افتراء کیا ہے۔
(ازالہ اوہام خورد:۳۹۶۔ ازالہ اوہام خورد:۳۹۶۔ ازالہ اوہام:۳۹۸)
17۔ مرزا صاحب تمام انبیاء کا مظہر ہیں، تمام کمالات جو انبیاء علیہم السلام میں تھے وہ سب مرزا صاحب میں موجود ہیں۔
(قول فصل:۶۔ تشحیذ الاھان:۱۰/۱۰،۱۱)
18۔ حضرت عیسیٰ مرچکے ہیں، وہ قیامت کے قریب بالکل نہیں آئیں گے۔(ازالہ کلاں:۲/۳۱۱)
ڈاکٹر صاحب نے مذکورہ بالا عبارتیں پیش کی پهر بهی وہ حق قبول کرنے سے انکار کر رہا تھا بہت کوشش کے بعد وہ فتنہ قادیانیت سے بچ سکا.
ڈاکٹر صاحب نے مزید بتایا کہ جو لوگ یورپ و امریکہ وغیرہ ذاتی مطالعہ کے بعد اسلام قبول کرنا چاہتے ہیں وہ عدم علم نہ ہونے کی وجہ سے قادیانیوں کے مرکز میں جاکر اسلام قبول کرتے ہیں پھر ان کے مکر و فریب میں مبتلا ہو کر قادیانی بن جاتے ہیں !!
اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ فتنہ قادیانیت کے تعلق سے لوگوں میں بیداری لائی جائے اور رد قادیانیت کے تعلق سے لکھی ہوئی کتابوں کو عام فہم زبان اور انداز میں پیش کیا جائے جو تنظیمیں ختم نبوت کے نام سے ہیں ان کو ایکٹیو یعنی سرگرم بنایا جائے اور خلوص کے ساتھ کام کیا جائے تاکہ لوگوں کے ایمان و عقیدہ کو بچایا جا سکے
(جاری ہے )
محمد عباس مصباحی گورکھپوری/قاہرہ مصر
فتنہ قادیانیت! آنکھوں دیکھا حال (نویں قسط )
•Blogger | •Independent | •Journalist | •Writter | •Teacher | •Social Activities & •Motivator Rts are not endorsement.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment