وضو کا آسان طریقہ حدیث نبوی کے مطابق


 حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میرے والد گرامی حضرت سیدنا مولیٰ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے مجھ سے وضو کا پانی طلب فرمایا۔ میں نے وضو کا پانی لا کر حاضر خدمت کیا۔ آپ رضی اللہ عنہ نے وضو فرمانا شروع کیا۔ آپ رضی اللہ عنہ نے پانی میں ہاتھ ڈالنے سے قبل دونوں ہاتھوں کو تین دفعہ دھویا۔ اس کے بعد تین مرتبہ کلی فرمائی اور تین دفعہ ناک صاف فرمائی بعد ازاں آپ نے منہ کو تین دفعہ دھویا پھر آپ نے دائیں ہاتھ کو کہنی تک تین مرتبہ دھویا پھر بائیں ہاتھ کو اسی طرح دھویا پھر آپ نے اپنے سر مبارک پر ایک دفعہ مسح فرمایا۔ اس کے بعد دائیں پاؤں کو ٹخنوں تک تین دفعہ دھویا پھر ایسے ہی بائیں کو اس کے بعد آپ نے کھڑے ہو کر پانی لانے کا حکم صادر فرمایا۔ میں نے برتن جس میں وضو کا بچا ہوا پانی تھا، حاضر خدمت کیا تو آپ نے کھڑے کھڑے اس سے پانی پی لیا۔  میں حیران ہوا تو پھر آپ نے مجھے دیکھ کر ارشاد فرمایا : ’’حیران نہ ہوں کیونکہ میں نے آپ کے نانا جان کو ایسے ہی کرتے ہوئے دیکھا جیسے تم مجھے کرتا دیکھ رہے ہو۔ حضور نبی اکرم ﷺاسی طرح وضو فرماتے اور آپ وضو کا بچا ہوا پانی کھڑے ہو کر پیتے تھے۔‘‘(نسائی، السنن، کتاب الطہارة، باب صفۃ الوضوء، 1 : 51، 52، رقم : 95)

وضو کرنے کاآسان  طریقہ

وضو کیلئے نیت کرنا سنت ہے، نیت نہ ہو تب بھی وضو ہو جا ئے گامگر ثواب نہیں ملے گا۔ نیت دل کے ارادے کو کہتے ہیں، دل میں نیت ہوتے ہوئے زبان سے بھی کہہ لینا افضل ہے لہٰذا زبان سے اس طرح نیت کیجئے کہ میں حکم الہی  بجا لانے اور پاکی حاصل کرنے کیلئے وضو کر رہا ہوں ۔

 بسم اللّٰہ کہہ لیجئے کہ یہ بھی سنت ہے ۔بلکہ بسمِ اللّٰہِ وَالحمدُ لِلّٰہِ کہہ لیجئے کہ جب تک باوُضو رہیں گے فرشتے نیکیاں لکھتے رہیں گے۔(الْمُعْجَمُ الصَّغیر لِلطَّبَرَانِی ج۱ص۷۳حدیث ۱۸۶)

 اب دونوں ہاتھ تین تین بارپہنچوں تک دھوئیے، (نل بند کرکے ) دونوں ہاتھوں کی ا نگلیوں کا خلال بھی کیجئے ۔ کم از کم تین تین بار دائیں بائیں اوپر نیچے کے دانتوں میں مسواک کیجئے اور ہر بارمسواک کو دھولیجئے۔ حجۃ الاسلام حضرت سیدنا امام محمدبن محمد بن محمد غزالی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں : ’’مسواک کرتے وقت نماز میں قراٰن مجید کی قراءت اورذکر اللہ لئے منہ پاک کرنے کی نیت کرنی چاہئے۔(احیاء العلوم ج۱ص۱۸۲)

 اب سیدھے ہاتھ کے تین چلو پانی سے( ہر بار نل بند کرکے) اس طرح تین کلیاں کیجئے کہ ہر بارمنہ کے ہر پرزے پر (حلق کے کنارے تک ) پانی بہ جائے ،اگر روزہ نہ ہو تو غرغرہ بھی کرلیجئے۔

پھر سیدھے ہی ہاتھ کے تین چلو (اب ہر بار آدھا چلو پانی کافی ہے ) سے ( ہر بار نل بند کرکے) تین بار ناک میں نرم گوشت تک پانی چڑھائیے اور اگر روزہ نہ ہو تو ناک کی جڑ تک پانی پہنچائیے، اب(نل بند کرکے) الٹے ہاتھ سے ناک صاف کرلیجئے اور چھوٹی انگلی ناک کے سوراخوں میں ڈالئے ۔

تین بار سارا چہرہ اس طرح دھوئیے کہ جہاں سے عادتاًسر کے بال اگنا شروع ہوتے ہیں وہاں سے لیکرٹھوڑی کے نیچے تک اور ایک کان کی لو سے دوسرے کان کی لو تک ہر جگہ پانی بہ جائے ۔ اگر داڑھی ہے اور احرام باندھے ہوئے نہیں ہیں تو( نل بند کرنے کے بعد) اس طرح خلال کیجئے کہ انگلیوں کو گلے کی طرف سے داخل کر کے سامنے کی طرف نکالئے ۔

 پھر پہلے سیدھا ہاتھ انگلیوں کے سرے سے دھونا شروع کر کے کہنیوں سمیت تین بار دھوئیے ۔اسی طرح پھر الٹا ہاتھ دھولیجئے۔ دونوں ہاتھ آدھے بازو تک دھونا مستحب ہے ۔اکثر لوگ چلو میں پانی لیکر پہنچے سے تین بار چھوڑ دیتے ہیں کہ کہنی تک بہتا چلا جاتا ہے اس طرح کرنے سے کہنی اور کلائی کی کروٹوں پر پانی نہ پہنچنے کا اندیشہ ہے لہٰذا بیان کردہ طریقے پر ہاتھ دھوئیے۔ اب چلو بھر کر کہنی تک پانی بہانے کی حاجت نہیں بلکہ( بغیر اجازت صحیحہ ایسا کرنا) یہ پانی کا اسرا ف ہے۔

 اب(نل بند کرکے) سر کا مسح اس طرح کیجئے کہ دونوں انگوٹھوں اور کلمے کی انگلیوں کو چھوڑ کر دونوں ہاتھ کی تین تین انگلیوں کے سرے ایک دوسرے سے ملا لیجئے اور پیشانی کے بال یا کھال پر رکھ کر کھینچتے ہوئے گدی تک اس طرح لے جائیے کہ ہتھیلیاں سر سے جدا ر ہیں ، پھر گدی سے ہتھیلیاں کھینچتے ہوئے پیشانی تک لے آئیے،کلمے کی انگلیاں اور انگوٹھے اس دَوران سَر پر بالکل مَس نہیں ہونے چاہئیں ، پھر کلمے کی انگلیوں سے کانوں کی اندرونی سَطح کا اور انگوٹھوں سے کانوں کی باہری سطح کا مسح کیجئے اورچھنگلیاں (یعنی چھوٹی انگلیاں ) کانوں کے سوراخوں میں داخل کیجئے اور انگلیوں کی پشت سے گردن کے پچھلے حصے کامسح کیجئے۔ بعض لوگ گلے کا اور دھلے ہوئے ہاتھوں کی کہنیوں اور کلائیوں کا مسح کرتے ہیں یہ سنت نہیں ہے۔ سر کا مسح کرنے سے قبل ٹونٹی اچھی طرح بند کر نے کی عادت بنالیجئے بلا وجہ نل کھلا چھوڑ دینا یا ادھورا بند کرنا کہ پانی ٹپک کر ضائع ہوتارہے اسراف وگنا ہ ہے ۔ پہلے سیدھا پھر الٹا پاؤں ہر بار انگلیوں سے شروع کرکے ٹخنوں کے او پر تک بلکہ مستحَب ہے کہ آدھی پنڈلی تک تین تین باردھولیجئے۔ دونوں پاؤں کی انگلیوں کا خِال کرنا سنت ہے۔(خلال کے دوران نل بند رکھئے ) اس کا مستحب طریقہ یہ ہے کہ الٹے ہاتھ کی چھنگلیا سے سیدھے پاؤں کی چھنگلیا کا خلا ل شروع کر کے انگوٹھے پر ختم کیجئے اور الٹے ہی ہاتھ کی چھنگلیا سے الٹے پاؤں کے انگوٹھے سے شروع کر کے چھنگلیاپر ختم کرلیجئے۔ حجۃ الاسلام حضرت سیدنا  امام محمدبن محمد بن محمد غزالی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :ہر عضو دھوتے وقت یہ امید کرتا رہے کہ میرے اس عضو کے گناہ نکل رہے ہیں ۔(احیاء العلوم 1:183/انوار شریعت صفحہ 20-21)

No comments:

Post a Comment