مفسر قرآن حضرت مولانا یعقوب چرخی نقشبندی علیہ الرحمہ

 


ولادت  باسعادت:

آپ علیہ الرحمہ   کی ولادت غزنی کے قریب چرخ نامی گاؤں میں 762 ہجری بمطابق 1361ء یا1362 عیسوی میں ہوئی۔

نسب و حسب:

 آپ علیہ الرحمہ   کا نسب یوں ہے خواجہ یعقوب بن عثمان پرندہ بن شیخ محمود بن سید محمد سررزئی (شیخ الاجل) بن سید فخر الدین محمد ھنی بن سید محمد گیسو دراز الاول مقلب بہ چراغ علی شاہ بن سید عبدلغفار محمد بن سید عمر الاوشی بن سید حسن الفاتح بن سید ابی الحسن محمد الضریر بن سید حسین القاف بن ابی الجن سید علی بن سید الزجال محمد الشہرانی بن سید علی بن سید اسماعیل الاعرج بن امام جعفر الصادق بن امام محمد الباقر بن امام زین العابدین بن امام حسین الشہید بن امام علی المرتضی۔

تحصیل علم :

آپ علیہ الرحمہ   نے جامعہ ہرات(افغانستان) اور مصر میں تعلیم حاصل کی۔ مولانا شہاب الدین سیرامی مصری علیہ الرحمہ   سے شرف تلمذ حاصل کیا فتویٰ کی اجازت علما بخارا سے حاصل کی۔

بیعت و خلافت :

باطنی تعلیم و تربیت کے لیے پہلے خواجہ بہاؤالدین نقشبند بخاری علیہ الرحمہ   کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان کے دست اقدس پر بیعت کی۔ خلوص و محبت سے خدمت و صحبت میں رہ کر آپ سے فیوض باطنی حاصل کیے۔شاہ نقشبندنے آپ کا ہاتھ پکڑ کر فرمایا تیرا ہاتھ ہمارا ہاتھ ہے، جس نے تمہارا ہاتھ پکڑا اس نے ہمارا ہاتھ پکڑا۔ گو آپ کو طریقہ نقشبندیہ کی اجازت شاہ نقشبندسے حاصل تھی لیکن آپ نے اس کی تکمیل علاؤالدین عطار کی صحبت میں رہ کر کی۔ اس لیے سلسلہ نقشبندیہ میں آپ کا نام علاؤالدین عطار علیہ الرحمہ   کے بعد آتا ہے۔

مشائخ نقشبندیہ:

شیخ خواجہ یعقوب چرخی علیہ الرحمہ  اکابرمشائخ نقشبندیہ میں شمار ہوتے ہیں۔

تصنیفات :

"تفسیر یعقوب چرخی" آپ کی مشہور تصنیف ہے جو قرآن و حدیث کے علاوہ تصوف و سلوک کے نکات پر بھی مشتمل ہے۔ یہ صرف سورہ فاتحہ اور آخری دو پاروں پر مشتمل ہے اس کے علاوہ ایک فارسی رسالہ "رسالۃ الانسیہ"جو شاہ بہاؤ الدین نقشبند علیہ الرحمہ  کے فرمودات ہیں۔

جانشین :

محمد یوسف چرخی علیہ الرحمہ  آپ علیہ الرحمہ  کے صاحبزادے اور جانشین ہیں ان کا مزار دوشنبہ سے 40 کلومیٹر دور چرخ تک کے مقام پر ہے ان کے مزار پر امیر تیمور کے مقبرہ کی طرح مقبرہ ہے اور چند حجرے بھی ہیں۔

وصال  مبارک:

5 صفر المظفربروز ہفتہ 851 ہجری بمطابق 22اپریل 1447 عیسوی میں آپ کی وفات ہوئی۔ تاجکستان کے دار الحکومت دوشنبہ کے گاؤں ہلفتو (گلستان)میں ہے جو حصار کے قریب ہے۔ اور ایک روایت کے مطابق دوشنبہ سے 5 کلومیٹرچغانیاں میں واقع ہے جہاں پہلے حصار شادمان واقع تھا اب بھی اس کے کچھ آثار باقی ہیں ۔

مزار شریف :

گلستان نامی گاؤں میں آپ کا مرقد مبارک مرکز فیوض و ہدایت ہے۔

 


No comments:

Post a Comment