محبوبِ
سبحانی ،قطبِ ربانی ، شاہبازِ لامکانی، غوث صمدای، پیرپیراں،
میرمیراں، شیخ عالم ، غوث اعظم ، غوث الثقلین ،امام الطرفین
امام النقیٰ، سلطان الاولیاء، شاہِ اصفیاء،
رئیس الاتقیاء، تاج الاصفیاء، فخرشریعت وطریقت، ناصرسُنت، عماد حقیقت، قاطع بدعت،
سیدوالزاہدین، رہبر عابدین، قطب الاقطاب، غوث الاغواث محی الملت والدین سیّدنا الشیخ عبدالقادر جیلانی الحسنی و
الحسینی رضی اللہ عنہ کی ذات
والا صفات کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے ۔ رب ذوالجلال نے آپ کو بے پایاں شان
عطا فرمائی ہے اور اولیائے کرام میں آپ رضی اللہ عنہ کو وہ مقام اور مرتبہ عطا فرمایا ہے جو
انبیاءکرام اور رسل عظام میں حضور خاتم النبین (ﷺ) کا ہے۔
غوث اعظم
درمیانِ اولیاء
چوں محمد درمیانِ
انبیاء
سرکار آسی حضرت مولانا الشاہ عبدالعلیم رشیدی
قد س سرہ استاذ الشرق و الغرب قاضی القضاۃ ملک العلماء
حضرت علامہ امام قاضی شہاب الدین دولت آبادی خلیفۂاجل غوث العالم
محبوب یزدانی مخدوم سید اشرف جہانگیر سمنانی رضی اللہ عنہ کے
تلمیذ اجل وارشد قطب الاقطاب علامہ امام دیوان محمد رشید جونپوری مصنف
مناظرہ رشیدیہ کی خانقاہ کے سجادہ نشین اور علم ومعرفت کے وارث
تھے۔ آپ قد س سرہ سرکارغوث الاعظم رضی اللہ عنہ بارے میں فرماتے ہیں کہ .....
پوچھتے
ہو شہِ جیلاں کے فضائل آسی
ؔ
ہر
فضیلت کے وہ جامع ہیں نبوت کے سوا
امام
اہلسنت عظیم البرکت مجدددین وملت شیخ الاسلام والمسلمین حضرت علامہ مولانا الحافظ
القاری الحاج الشاہ امام احمد رضاخاں قد س سرہ
فرماتے ہیں کہ
تو حسینی
حسنی کیوں نہ محی الدیں ہو
اے خضر مجمع بحرین ہے چشمہ تیرا
مجمع
البحرین حاجی الحرمین الشریفین اعلیٰ
حضرت قدسی منزلت مخدوم الاولیاء
مرشدالعالم محبوب ربانی ہم شبیہ غوث الاعظم حضرت سید شاہ ابواحمد المدعومحمد
علی حسین اشرف اشرؔفی میاں الحسنی الحسینی قدس سرہ النورانی فرماتے ہیں کہ ........................
نبی کی شکل ظاہر میں
علی کی شکل باطن میں
کہوں میں تم کو کیا ہو
شاہ محی الدین جیلانی
شیخ المشائخ
قطب العالم خواجہ خواجگان حضرت خواجہ سید شاہ محمد بہاء الحق والدین المشتہر نقشبند بخاری
الحنفی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ
بادشاہ ہر دو عالم شاہ عبدالقادر است
سرور اولاد آدم شاہ عبدالقادر است برزمین و آسمان جن و بشر ہم قدسیان ساختہ ورد زبان ہم شاہ عبدالقادر است |
اور یہ
سب اولیاء اللہ رحمہم اللہ تعالیٰ یہ سب
کچھ کیوں نہ کہتے کہ غوث الاعظم حضرت شیخ عبدالقادر
جیلانی رضی اللہ عنہ نے خود
فرمایا کہ .....................
اَنَاالْحَسَنِیُّ وَالْمُخْدَعْ مُقَامِیْ
وَاَقْدَامِیْ عَلٰی عُنُقِ الرّجَالِ
ترجمہ : میں حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ کی
اولاد سے ہوں اور میرا مرتبہ مخدع"خاص مقام" ہے اور میرے قدم اولیاء اللہ کی گردنوں پر ہیں۔
وَعَبْدُ القَادِرِ الْمَشْھُوْرُ اِسْمِیْ
وَجَدّیْ صَاحِبُ الْعَیْنِ الْکَمَالِ
ترجمہ: اورعبدالقادر میرا مشہور ومعروف
نام ہے اورمیرے دادا ونانا حضورسرورکائنات فخرموجودات( صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ و سلم) چشمۂکمال کے مالک ہیں۔
حضرت
غوث الاعظم نجیب الطرفین سید ہیں اور یہ بات اس تواتر سے صحیح ثابت ہے کہ اس
میں کسی طرح کا اختلاف و نزاع نہیں اس لیے اگر کوئی حاسد و متعصب انکار کرے تو یہی
کہنا کافی ہے ۔
گر نہ
بیند بروز شپرہ چشم
چشمہآفتاب را چہ گناہ
آپ رضی اللہ عنہ کی اولادو امجاد نے رشدوہدایت اور تبلیغ اسلام کے لئے دور
دراز مقامات پر جاکر قیام فرمایا ، چنانچہ حضرت سیف الدین یحییٰ الحموی (حامہ شریف شام) ا بن ظہیرالدین احمد ابومسعود ابن ابونصر محمد (بغداد شریف عراق) ابن حضرت قاضی القضاۃ شیخ الاسلام والمسلمین عماد الدین ابوصالح نصر (بغداد شریف عراق) ابن تاج العراق خلیفۃ الاعظم شیخ عبدالرزاق رضی اللہ تعالیٰ عنہم بغداد شریف (عراق)سے حامہ شریف (شام) تشریف لے گئے ۔ ان کی ذات مرجع انام تھی ، یہاں انہوں نے قضاۃ کے منصب کو سرفرازی
عطافرمائی۔
حضرت
شیخ سیف الدین یحییٰ الحموی کی چھٹی پشت
میں حضرت سیدنا شیخ عبدالغفور حسن
جیلانی حموی (بغداد شریف) تھے۔ جن کے صاحبزادے حضرت قدوۃ الابرار عمدۃ الاخیار سروگلستاں حسنی
الحسینی ، نہال بوستاں بنی المدنی نوردیدہ حضرت محبوب سبحانی
سرور سینہ سید عبدالقادر جیلانی، مظہر اسرار اشرفی ، منظر انظار
شگرفی حاجی الحرمین الشریفین، مخاطب بہ خطاب نورالعین، زبدۃ الآفاق مرضی
الاخلاق مہبط انوار مشیخت علی الاطلاق مخدوم الآفاقشیخ الاسلام
والمسلمین الحافظ القاری مولانا ابوالحسن
سید عبدالرزاق نورالعین الحسنی الحسینی الحموی کچھوچھوی رضی اللہ عنہ تھے۔
مکتوبات
اشرفی میں آپ رضی اللہ عنہ نے اپنا نسب نامہ تحریر فرمایا ہے۔
No comments:
Post a Comment