حمد باری تعالیٰ
مرشدالعالم ہم شبیہ غوث الاعظم حضرت سید شاہ علی
حسین اشرف اشرؔفی میاں کچھوچھوی قد س سرہ النورانی
مشہور
ہورہا ہے عزوجلال تیرا
جاری ہے
ہر زباں پر قال ومقا ل تیرا
توپردۂ
تعین رخ سے اگر اٹھا دے
عالم کو
محو کردے حسن و جمال تیرا
آنکھوں میں عاشقون کی شکلوں میں مہ رخونکی
جلوہ دکھا رہا ہے یہ خط
وخال تیرا
نظروں میں اہل دل کی کثرت ہے عین وحدت
ہر حال میں ہے حاصل قرب و وصال تیرا
مرنے سے اپنے پہلے مرکر ہوا جو واصل
حاصل ہوا اسی کو پیارے وصال تیرا
جب تجھ میں اشرفی ہے اور اشرفی میں توہے
پھرکیا سمجھ
میں آئے ہجر وصال تیرا (تحائف
اشرفی صفحہ 23)
مالک
ہے سب کا خالق یکتا صفات تیری
ہر عیب
سے منزہ ہے پاک ذات تیری
ہے صبح
و شام تیری دن اور رات تیری
کیا حمد
کرسکے گی یہ کائنات تیری
اپنا قلم چلا دے عصیاں پہ میرے یارب
میری طرف بھی نگہہ
صد التفات تیری
گلاشرفی خوشی ہے رب کی رضائے احمد
اور مرضئ محمد راہ نجات
تیری (متاع نجات صفحہ 4)
No comments:
Post a Comment