حضرت شاہ نعمت اللہ ولی قدس سرہ
واقف
اسرار خفی وجلی حضرت شاہ نعمت اللہ ولی قدس سرہ صحیح النسب سید تھے آپ کا سلسلہ
نسب حضرت غوث الاعظم سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی قدس سرہ سے ملتا ہے ۔ تاریخ ایران
کے مطابق آپ کی ولادت 730 ہجری میں حلب میں ہوئی۔ آپ نے حضرت امام عبداللہ یافعی
یمنی قدس سرہ النورانی کے دست مبارک پر بیعت کی اور پھر زیر نگرانی راہ سلوک کی
منازل طے کیں ان کے علاوہ بہت سے مشائخ سے کسب فیض کیا۔
حضرت
شاہ نعمت اللہ ولی سید اشرف جہانگیر سمنانی
کے معاصرین میں تھے اور سید اشرف جہانگیر سمنانی نے ان سے سلوک کی تعلیم حاصل کی
حضرت نعمت اللہ ولی قدس سرہ شاعرانہ ذوق بھی رکھتے تھے اور اشعار میں بڑے اسرار
ورموز بیان فرماتے تھے۔ اس کا ثبوت آپ کے یہ اشعار ہیں جو مراۃ الاسرار میں موجود
ہیں آپ فرماتے ہیں :
نعمت اللہ
ہست دائم با خدا
نعمت اللہ از اللہ کے باشد جدا
ترجمہ:
نعمت اللہ ہردم باخدارہتا ہے ۔ نعمت خداکب خداسے جدا ہوتی ہے ۔ یعنی نعمت عطاکرنا
حق تعالیٰ کی صفت ہے اور صفت موصوف ایک دوسرے سے جدا نہیں ہو سکتے ۔
آپ نے
اکثرشعر اہل بیت اطہار کی مدحت میں کہے ہیں۔
کتب : آپ کے
کلام کے جو نمونے پیش کئے ہیں یہ صرف مراۃ الاسرارہی میں ملتے ہیں اس کے علاوہ کسی
کتاب میں تفصیل کے ساتھ حالات زندگی اور اشعار نہیں ہے لطائف اشرفی اور دیگر کتب
میں صرف مختصر حالات پرہی اکتفا کیا گیا ہے۔
No comments:
Post a Comment