Hazrat Khawaja Muhammad Parsa Al Bukhari

حضرت خواجہ محمد پارسا قد س سرہ
حضرت خواجہ محمد پارسا رحمۃ اللہ علیہ مقتدائے سالکان طریقت اور واقف اسرار حقیقت تھے آپ کا اسم گرامی محمد بن محمد بن محمود البخاری ہے۔آپ کی ولادت 756 ہجری میں ہوئی آپ نے سلوک کی تعلیم حضرت خواجہ بہاؤالدین نقشبند سے حاصل کی پھر حضرت خواجہ نے آپ کو اجازت و خلافت عطا فرمائی اسی لئے آپ کا شمار حضرت خواجہ نقشبند کے مشہور خلفاء میں ہوتا ہے۔
حضرت خواجہ بہاؤ الدین نقشبند رحمۃ اللہ علیہ نے آپ پر خصوصی توجہ فرمایا اور ظاہری و باطنی نعمتیں آپ کو عطافرمانے کے بعد ارشاد فرمایا " جو امانت اور حق خلفاء خاندان خواجگان قدس اللہ اسرارہم سے اس ضعیف کو پہونچاہے اور جو کچھ اس راہ میں ہم نے کسب سے حاصل کیا ہے اس کو ہم تجھے سونپتے ہیں جیساکہ برادار دینی مولانا عارف قدس سرہ نے تم کو سونپا۔ تم اس  امانت کو قبول کرو اور اسے خلق خدا تک پہونچاؤ خواجہ پارسا نے بہت کچھ عاجزی کی اور اس کو قبول کیا نیز حضرت خواجہ نے آپ سے فرمایا کہ میرے پاس جو کچھ تھا وہ تم کو  لے گئے۔                                        (حوالہ: حضرات القدس صفحہ224)
آپ مقرب بااللہ تھے اور جو آپ کی زبان سے نکل جاتا تھا وہی ہوجاتا تھا آپ غوث العالم محبوب یزدانی سید اشرف جہانگیر سمنانی  کے معاصرین میں تھے۔
وصال مبارک:  حضرت محمد پارسا رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے پیرومرشد کے حکم سے رشد وہدایت کا جوسلسلہ شروع کیا اسے آخری دم تک جاری رکھا آپ نے 73 سال کی عمر پائی آپ کی وفات مدینہ منورہ میں جمعرات کے روز چہار جمادی الآخر 822 ہجری کو ہوئی  آپ کا مزار پر انوار جنت البقیع میں حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے مزار شریف کے قریب ہے۔                         (حوالہ : حضرات القدس صفحہ226)

No comments:

Post a Comment