حضرت
برہان الدین محمد بن النقی قدس سرہ
حضرت
برہان الدین محمد بن النقی قدس سرہ جلیل القدر عالم اورصوفی گرزے ہیں آپ سے سید
اشرف سمنانی کے معاصرین میں تھے خاتمہ مکتوبات اشرفی میں شیخ الاسلام حضرت علامہ سید عبدالرزاق نورالعین الحسینی
الحسینی( سید اشرف جہانگیر سمنانی کے
فرزندمعنوی ، خلیفہ برحق اور جانشین
ہیں)نے انکا ذکر کیا ہےکہ "برہان الدین محمد بن النقی الحکیم الصوفی
آپ صاحب تفسیر بدیع الہمدانی اور صاحب مقامہ ہیں۔ آپ راستے سے کپڑے لپیٹ کر اس طرح گزرتے تھے جیسے
شمشیر کو غلاف میں لپیٹا گیا اس لباس میں لوگ
آپ کو پہچان نہیں سکتے تھے ۔ سید بشیر بن غیاث آپ کے بارے میں فرماتے ہیں
کہ آپ خلق ایوان و ارحام ہیں ۔ آپ حیا ت
ظاہری کے متحمل ہیں علمائے تبزیر آپ کی خدمت میں آتے تھے حضرت قدوہ الکبریٰ نے آپ
سے ملاقات کی اور بعض اشکال کے بارے میں حل طلب کیا جو انہوں نے احسن طریقے سے حل
فرمایا۔ (حوالہ: خاتمہ مکتوبات اشرفی جلددوم صفحہ361)
قدوۃ الآفاق حضرت سید عبدالرزاق نورالعین کی تحریر سے پتہ سے چلتا ہے کہ حضرت برہان
الدین محمد مفسر بھی تھے اور بہت سے علوم کے جامع تھے ۔ علوم و مسائل پر قابل رشک
عبور تھا ۔ مشکل سے مشکل مسئلہ نہایت آسانی سے حل فرمادیا کرتے تھے خصوصاً تصوف کے
پیچیدہ مسائل اس خوبی سے بیان فرماتے تھے کہ سننے والے کا ذہن بالکل صاف ہوجاتا
تھا اور اس کے ذہن میں پھر کسی قسم کا اشکال باقی نہیں رہتا تھا یہی وجہ تھی کہ
وقت کے جید علماء جب کسی مسئلے میں دقت محسوس کرتے تو آپ ہی کے طرف رجوع کرتے اور
آپ اپنی فہم وفراست ، علمیت و قابلیت وروحانیت سے اس مسئلے کو حل فرمادیا کرتے تھت
۔ ان کی علمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سید اشرف جہانگیر سمنانی
جیسی عظیم المرتبت شخصیت نے ان سے فیض حاصل کیا۔
No comments:
Post a Comment