حضرت
شیخ نورالدین ابن سید اسدالدین قدس سرہ
حضرت شیخ
نور الدین ابن اسد الدین قدس سرہ جونپور کے اکابرین طریقت میں تھے آپ کا نام بھی غوث
العالم محبوب یزدانی سید اشرف جہانگیر سمنانی کے معاصرین میں آتا ہے ۔ لطائف اشرفی کے
مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ جب غوث العالم محبوب
یزدانی سید اشرف جہانگیر سمنانی جونپور میں تشریف فرما ہوئے تو حضرت شیخ
نور الدین ملاقات کے لئے آئے اور پہلی ملاقات میں غوث العالم محبوب یزدانی سید اشرف جہانگیر سمنانی کے گروید ہ ہوگئے انہوں نے آپ سے خرقہ
طلب کیا تو سید اشرف جہانگیرسمنانی نے اپنا خرقہ اتارکر انہیں پہنادیا شیخ
نورالدین بے حد خوش ہوئے اور اپنے ساتھیوں سے فرمانے لگے کہ یہ خرقہ مجھے بہت پسند
ہے اور امید ہے کہ ہمارے سلسلوں میں اس طرز کا خرقہ جاری رہے گا۔
(حوالہ:
لطائف اشرفی حصہ اول صفحہ 327)
غوث
العالم محبوب یزدانی سید اشرف جہانگیر سمنانی نے شیخ نورالدین پر خصوصی توجہ فرمائی
اور انہیں طریقت کے اسرارو رموز سے آگاہ فرمایا اس کے علاوہ بہت سی روحانی نعمتیں
بھی عطا فرمائیں یہی وجہ ہے کہ شیخ نورالدین سید اشرف جہانگیر سمنانی کا بے حد احترام کرتے تھے اور ہمہ وقت ان کی
خدمت میں حاضر رہا کرتے تھے ۔ خرقہ ملنے کے بعد شیخ نورالدین نے اپنا سلسلہ شروع
کیا اور عرصہ دراز تک رشد وہدایت اور تبلیغ دین میں مصروف رہے۔
No comments:
Post a Comment