شیخ کمال الدین عبدالرزاق کاشی قد س سرہ
غوث العالم محبوب یزدانی سید اشرف جہانگیر
سمنانی قدس سرہ النورانی نے ابتداء میں جن بزرگوں سے فیض حاصل کیا ان میں حضرت شیخ
کمال الدین عبدا لرزاق کاشی قدس سرہ النورانی کا نام بھی آتاہے آپ صاحب علم وفضل
اور صاحب مقام طریقت تھے علوم ظاہری و باطنی ہر مکمل دسترس رکھتے تھے۔آپ شیخ طریقت
بھی تھے اور رہنمائے شریعت بھی یہی وجہ تھی کہ تشنگان علوم ومعرفت آپ کی خدمت میں
حاضر ہوکر آپ کے علمی وروحانی چشمہ فیض سے اپنی پیاس بجھاتے تھے۔ سید اشرف جہانگیر
سمنانی بھی اپنی علمی پیاس بجھانے کے لئے
آپ کی خدمت کاشان میں حاضر ہوئے۔
سید مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی فرماتے ہیں : جب
کاشان میں حضرت عبدالرزاق کی شرف ملازمت سے مشرف ہوا تو اس وقت کچھ طالبان طریقت
آپ سے فصوص الحکم پڑھ رہے تھے میں بھی درس میں شریک ہوگیا کتاب کا مقدمہ ہوچکا تھا
اس فقیر کے ساتھ خاص عنایت کے سبب حضرت شیخ کاشی نے مقدمہ کو پھر سے دہرایا فصوص
الحکم کے علاوہ ایک جلد فتوحات مکیہ اور اصطلاح شیخ اکبر بھی آپ سے پڑھی"۔ (لطائف
اشرفی حصہ دوم فارسی صفحہ 264)
حضرت شیخ عبدالرزاق کاشی علیہ الرحمہ کے حالات
زندگی سےمتعلق دیگر کتب خاموش نظر آتی ہے اگر کسی کتاب میں آپ کے بارے میں کچھ
لکھا ہے تو آپ کے تلامذہ ، مریدین اور خلفاء کے حوالے سے لکھا ہے۔
No comments:
Post a Comment