Syed Ashraf Jahangir Simnani Ki Tableeg e Deen Qist No. 02

 سیاحت و دین تبلیغ
حضرت سید اشرف جہانگیر سمنانی اپنے پیر و مرشد حضرت علاؤ الدین گنج نبات رحمتہ اﷲ علیہ کے حکم پر تبلیغ دین کے لئے روانہ ہوگئے آپ نے پوری دنیا کی سیاحت کی اور اس دوران لاکھوں انسانوں کو راہ ہدایت دکھائی تبلیغ کے سلسلے میں بڑی بڑی رکاوٹیں آئیں اور بہت ہی خطرناک جادوگروں سے مقابلے ہوئے ،لیکن کوئی بھی آپکے سامنے نہ ٹھہر سکا آپ نے اس سلسلے میں تقریر پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ تحریری کام بھی جاری رکھا آپ نے  31 تصنیف فرمائیں جو مرور ایام کے ساتھ ساتھ وہ ناپید ہو گئیں ، لیکن اب بھی الحمد اﷲ 10 کتابیں ایسی ہیں جو صحیح حالت میں ہیں ۔ اور عالم اسلام کی مختلف جامعات میں محفوظ ییں اکثر کتابیں فارسی میں تھیں بعد میں آپ نے ان کا عربی میں ترجمہ کیا جسطرح ایک کتاب فوائد العقائد تھی یہ کتاب فارسی میں تھی بعد میں اسکا عربی میں ترجمہ کیا گیا ۔ آپ کے خلیفہ و جانشین حضرت سید عبدالرزاق نورالعین فرماتے ہیں کہ جب آپ عرب میں تشریف لے گئے تو بدوؤں نے تصوف کے مسائل جاننے کی خواہش کی تو آپ نے فوائد العقائد کا عربی زبان میں ترجمہ کیا آپکی تصانیف میں لطائف اشرفی کو بڑی اہمیت حاصل ہے یہ کتاب فارسی میں ہے اور اس میں آپ نے تصوف کے بڑے اہم اسرار و رموز بیان فرمائے ہیں طریقت کے تمام سلاسل کے بزرگوں نے اس سے استفادہ کیا ہے یہ کتاب دیگر جامعات کے علاوہ جامعہ کراچی کی لائبریری میں بھی محفوظ ہے اور اس کا اردو میں ترجمہ ہو چکا ہے ۔
سید اشرف جہانگیر سمنانی  صرف عربی اور فارسی پر ہی عبور نہیں رکھتے تھے بلکہ اردو زبان کے پہلے ادیب بھی مانے جاتے ہیں ۔ چنانچہ جامعہ کراچی کے شعبہ اردو کے سابق سربراہ ڈاکٹر ابو اللیث صدیقی نے اپنی تحقیق میں دریافت کیا ہے کہ آپ کا ایک رسالہ اردو نثر میں ’’ اخلاق و تصوف‘‘ بھی تھا۔ پروفیسر حامد حسن قادری رحمۃ اللہ علیہ کی تحقیق بھی یہی ہے کہ اردو میں سب سے پہلی نثری تصنیف سید اشرف جہانگیر سمنانی کا رسالہ ’’اخلاق و تصوف‘‘ ہے جو ۷۵۸؁ھ مطابق ۱۳۰۸؁ ء میں میں تصنیف کیا گیا یہ قلمی نسخہ ایک بزرگ مولانا وجہہ الدین کے ارشادات پر مشتمل ہے اور اس کے ۲۸ صفحات ہیں قادری صاحب نے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ مذکورہ رسالہ اردو نثر ہی نہیں بلکہ اردو زبان کی پہلی کتاب ہے اور داستان تاریخ اردو میں لکھے ہیں ۔ اردو نثر میں اس سے پہلے کوئی کتاب ثابت نہیں پس محققین کی تحقیق سے ثابت ہوا کہ سید اشرف جہانگیر سمنانی  قدس سرہ  اردو نثر نگاری کے پہلے ادیب و مصنف ہیں۔


تصانیف جلیلہ
تارک السلطنت غوث العالم محبوب یزدانی سلطان سید اشرف جہانگیر سمنانی رضی اللہ عنہ
1۔ رسالہ مناقب اصحاب کاملین و مراتب خلفائے راشدین
2۔رسالہ غوثیہ
3۔ بشارۃ الاخوان 
4۔ارشاد الاخوان
5۔فوایدالاشرف
6۔ اشرف الفواید
7۔رسالہ بحث وحدۃ الوجود
8۔تحقیقات عشق
9۔مکتوبات اشرفی
10۔اشرف الانساب
11۔مناقب السادات
12۔فتاوائے اشرفی
13۔دیوان اشرف
14۔رسالہ تصوف و اخلاق(بزبان اردو)
15۔ رسالہ حجۃ الذاکرین 
16۔ بشارۃ المریدین رسالۃ قبریہ
17۔کنزالاسرار
18۔لطائف اشرفی  (ملفوظات سید اشرف سمنانی)
19۔شرح سکندرنامہ
20۔سرالاسرار  
21۔شرح عوارف المعارف
23۔ شرح فصول الحکم  
24۔قواعد العقائد
25۔ تنبیہ الاخوان
26۔مستالیحۃ تصوف
27۔تفسیر نور بخشیہ
28۔رسالہ در تجویز طعنہ یزید
29۔بحرالحقائق
30۔نحو اشرفیہ
31۔کنزالدقائق                  (بحوالہ: حیات غوث العالم ، محبوب یزدانی، لطائف اشرفی )
                        http://www.alahazrat.net/islam/syed-makhdoom-ashraf-jahangir-simnani.php

No comments:

Post a Comment