Gheebat / Backbite (Urdu)


پیارے اسلامی بھائیو!
     ان نُفُو س کو لگا م دو اوردلو ں کوگناہوں سے روک لو اور سمجھداری سے عبرت کے صحیفو ں کو پڑھو ،۔۔۔۔۔۔ اے خواہشات میں مبتلا رہنے والو! تمہارے پیچھے موت لگی ہوئی ہے ،۔۔۔۔۔۔ اے گناہوں میں منہمک رہنے والو! اے سونے والو! بیدار ہوجاؤ، ۔۔۔۔۔۔تم نے کتنے سال بر باد کردئیے،۔۔۔۔۔۔ ساری دنیا خوابِ غفلت میں ہے کیونکہ اس کے جھوٹے خواب بہت سہانے ہیں اور بو ڑھے کی عقل بچو ں کی سی ہے لیکن جس نے اپنے نفس پر قابو پالیا حقیقت میں وہی عقلمندہے،۔۔۔۔۔۔ غفلت انتہاء کو پہنچ چکی ہے اورسزائیں قریب آگئیں ۔۔۔۔۔۔پس ہم اللہ عزوجل کے لئے ہیں اورہمیں اسی کی طرف لوٹ کرجاناہے،اللہ عزوجل سلامتی عطا فرمائے۔

غیبت کسے کہتے ہیں؟

    سرکارِ مدینہ قرارِقلب وسینہ ،صاحب معطر پسینہ، باعث نزول ِسکینہ ،فیضِ گنجینہ ، شہنشاہ ِمدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم سے غیبت کے بارے میں سوال کیا گیا: ''غیبت کیا ہے ؟''تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :'' غیبت یہ ہے کہ تم اپنے بھائی کی غیر موجودگی میں اس میں پائے جانے والے کسی عیب کا تذکرہ کرو اور اگر تم کسی ایسے عیب کو اس کی طرف منسوب کرو جو اس میں نہ ہوتو بے شک تم نے اس پر بہتان لگا دیا۔''

(جامع الترمذی،کتاب البروالصلۃ،باب ماجاء فی الغیبۃ،رقم۱۹۴۱،ج۳،ص۳۷۵)

دیہاتی عورت کی نصیحت:

    امام اصمعی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ ''میں نے ایک دیہاتی عورت کو دیکھا جو اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہہ رہی تھی :'' بیٹا! عمل کی تو فیق اللہ عزوجل کی طرف سے ہے اور میں تجھے نصیحت کرتی ہوں کہ چغلی کرنے سے بچتے رہنا کیونکہ یہ دو قبیلوں میں دشمنی ڈال دیتی ہے ،دو ستو ں کو جدا کردیتی ہے اور لوگو ں کے عیب کی ٹوہ میں رہنے سے بچو کہ کہیں تم بھی عیب دار نہ ہوجاؤ،عبادت میں دکھاوے اور مال خرچ کرنے میں بخل سے بچتے رہنااور دو سروں کے انجام سے سبق حاصل کرنااو رلوگو ں کاجو عمل تمہیں اچھا لگے اس پرعمل کرنااور ان میں جو کام تمہیں برا لگے اس سے بچتے رہنا کیونکہ آدمی کواپنے عیب نظر نہیں آتے ۔''پھر وہ عورت خاموش ہوگئی تومیں نے کہا کہ ''اے دیہاتن ! تجھے خداعزوجل کی قسم !مزید نصیحت کرو ۔'' اس نے پوچھا :'' اے شہری ! کیاتجھے ایک دیہاتی کی باتیں اچھی لگی ہیں؟ ''میں نے کہا:''خدا عزوجل کی قسم ! اچھی لگی ہیں۔'' تو وہ بولی کہ ''بیٹا ! دھوکا دہی سے بچتے رہنا کیو نکہ تو لوگوں سے جو معاملات کرتا ہے دھوکا دینا ان میں سب سے برا ہے ۔ سخاوت، علم، تواضع اورحیا ء کو اپنا لینا اور اب میں تجھے خدا عزوجل کے سپر د کرتی ہوں ،تم پر سلامتی ہوں،اللہ عزوجل تم پر رحم کرے یاد رکھو کہ غیبت کرنا حالت اسلام میں تیس مرتبہ زنا کرنے سے بھی سخت گناہ ہے ۔''
    بعض علماء رحمہم اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :'' غیبت وضو توڑ دیتی ہے اور روزہ دار کا روزہ بھی غیبت کرنے سے ٹو ٹ جاتاہے ۔''(مگرصحیح قول یہ ہے کہ'' غیبت کی توروزہ نہ گیا اگرچہ غیبت کی وجہ سے روزہ کی نورانیت جاتی رہتی ہے۔''بہارشریعت،حصہ۵ص۵۸)
    اوربعض فقہاء کرام رحمہم اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:''غیبت ہوجانے کی صورت میں دوبارہ وضوکیاجائے ۔''(یعنی دوبارہ وضوکرنا مستحب ہے۔بہارشریعت،حصہ۲ص۱۳)

غیبت کرنے والے کی مثال:

    منقول ہے :'' غیبت کرنے والا اس شخص کی طر ح ہے جس نے ایک منجنیق (توپ)نصب کی ہواور اس کے ذریعے
 اپنی نیکیاں دائیں ، بائیں اور مشرق ومغرب کی جانب پھینکنے لگے ۔''

سب سے پہلے جہنم میں داخل ہونے والا:

     اللہ عزوجل نے حضرتِ سَیِّدُنا موسیٰ علیٰ نبینا وعلیہ الصلوٰۃ والسلام کی طرف وحی فرمائی: '' کیاتم پسند کرتے ہو کہ میں تمہارے دشمن کے مقابلے میں تمہاری مدد کروں۔'' عرض کیا: '' وہ کیسے؟''فرمایا:''تمہیں لوگو ں کی غیبت سے بچا کر(پھرفرمایا) غیبت اور چغل خوری سے توبہ کر کے مرنے والا سب سے آخرمیں جنت میں داخل ہوگا اورجو ان دو نوں گناہوں پر اصرار کرتے ہوئے مرے گا وہ سب سے پہلے جہنم میں داخل ہوگا۔''

دس پسندیدہ خصلتیں:

    حضرتِ سَیِّدُنا سلیمان علیٰ نبیناوعلیہ الصلوٰۃوالسلام نے بارگاہ ِ الٰہی عزوجل میں عرض کی: '' یارب عزوجل ! کون سا عمل سب سے افضل اور تیرے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ ہے ؟'' اللہ عزوجل نے فرمایا:''اے سلیمان !وہ دس خصلتیں ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ تم میرے ہر بندے کا تذکرہ بھلائی ہی کے ساتھ کرو اور نہ توکسی کی غیبت کرواور نہ کسی کی عیب جوئی کرو۔'' تو آپ علیہ السلام نے عرض کیا :'' یارب عزوجل ! بقیہ سات چیزوں کو مجھ سے روک لے کیونکہ مجھے ان تین باتو ں ہی نے کرب میں مبتلا کر دیا ہے ۔''

(کتاب الزھد لابن مبارک ،باب ذکر الانبیاء صلوات علیھم ، رقم ۴۷۱،ص ۱۶۱،بتصرف وفیہ داؤد علیہ السلام )

    حضرتِ سَیِّدُنا عطاء سلمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں :'' عذابِ قبر کے تین حصے ہیں، ایک تہائی عذاب پیشاب کے سبب ،ایک تہائی غیبت کے سبب اورایک تہائی

چغل خوری کے سبب ہوتاہے ۔''
اس لئے اے میرے اسلامی بھائی! عزت دری کرنے اور کسی کی اُس عیب پرغیبت کرنے سے بیچتے رہو جواللہ عزوجل نے اس میں پیدا فرمایا ہے کیونکہ اللہ عزوجل اسے زیادہ جانتا ہے اور تجھ سے زیادہ اس پر قادر ہے اگر وہ چاہتا تو اسے ہلاک کر کے انتقام لے لیتا۔

حکمتِ الٰہی عزوجل:

    منقول ہے کہ حضرتِ سَیِّدُنا عیسیٰ علیٰ نبیناوعلیہ الصلوٰۃوالسلام کسی نہر کے قریب سے گزرے تو کچھ بچو ں کو اس نہر میں کھیلتے دیکھا ان کے ساتھ ایک نابینا بچہ بھی تھا جسے وہ پانی میں غوطہ دے کر دائیں بائیں بھاگ جاتے اور وہ انہیں تلاش کرتا رہتا مگر کامیاب نہ ہوتا۔ حضرتِ سَیِّدُنا عیسیٰ علیٰ نبیناوعلیہ الصلوٰۃوالسلام اس کے بارے میں غور وفکر کرنے لگے پھر آپ علیہ السلام نے اللہ عزوجل کی بارگاہ میں اس بچے کی بصارت لوٹ آنے کی دعا کی تواللہ عزوجل نے اس بچے کی بینائی لوٹادی ۔ جب اس نے آنکھیں کھولیں اور بچو ں کو دیکھا تو ایک بچے کو پکڑا کراسے چمٹ گیا اورپانی میں ا س قدر غوطہ دیا کہ وہ مرگیا پھر دوسرے کو پکڑا اور اسے بھی غوطے دیکر قتل کردیا ۔یہ دیکھ کر باقی بچے بھاگ گئے۔ جب حضرتِ سَیِّدُنا عیسیٰ علیٰ نبیناوعلیہ الصلوٰۃوالسلام نے یہ معاملہ دیکھا تو بہت حیران ہوئے اور عرض کی :'' یاالٰہی عزوجل ! اے میرے آقا ومولیٰ ! تو ان کی تخلیق کو زیادہ جاننے والا ہے پھر اس بچے کوپچھلی حالت پر لوٹانے اور اس کے معاملہ کی کفایت کرنے کی دعا مانگی۔'' تو اللہ عزوجل نے حضرتِ سَیِّدُنا عیسیٰ علیٰ نبیناوعلیہ الصلوٰۃوالسلام کی طرف وحی فرمائی :'' میں تجھ سے زیادہ جانتاہوں پھر بھی تو نے میرے حکم اور تدبیر کا سامنا کیا۔''تو حضرتِ سَیِّدُنا عیسیٰ علیٰ نبیناوعلیہ الصلوٰۃوالسلام سجدے میں گر گئے ۔
    یادرکھو !اس کا ئنات میں جوکام بھی ہوتاہے اس میں اللہ عزوجل کا حکم اور تدبیر کا ر فرما ہوتی ہے ۔

بری صحبت کا انجام:

     ایک بزرگ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ ''جب قیامت کا دن آئے گا تو اللہ عزوجل کی نافرمانی کے لئے مل کربیٹھنے والے اور گناہوں پر ایک دوسرے کی مدد کرنے والے جمع ہوں گے ۔پھر وہ گھٹنوں کے بل کھڑے ہوں گے اور ایک دو سرے کو کتو ں کی طر ح کاٹتے اور نوچتے ہوں گے ،یہ وہ بد نصیب ہوں گے جو بغیر تو بہ کئے دنیا سے رخصت ہوئے ہوں گے ۔ ''
غیبت کے سبب اعمال ضائع ہوگئے:

    حضرتِ سَیِّدُنا سعید بن جبیررضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن جب بندے کو لایا جائے گا اور اسے اعمال نامہ پکڑا دیاجائے گا تو وہ اس میں اپنی نمازیں ، روزے اورد یگر نیک اعمال نہ پائے گا تو عرض کریگا:'' یارب عزوجل ! یہ کسی اور کا اعمال نامہ ہے، میں نے بہت سی نیکیاں کی تھیں وہ اس میں درج نہیں ہیں ۔ ''تو اس سے کہا جائے گا :'' تیرا رب عزوجل نہ تو غلطی کرتاہے نہ ہی بھولتا ہے تیرے نیک اعمال لوگو ں کی غیبت کرنے کی وجہ سے ضائع ہوگئے ۔''

    اے میرے بھائی ! غیبت اور چغل خوری سے بچتے رہو کیونکہ یہ دونوں گناہ دین کے لئے نقصان ر ساں ہیں اور عاملین کے عمل بر باد کردیتے ہیں نیز مسلمانوں میں عداوت ڈالتے ہیں اللہ عزوجل ہمیں اپنی پنا ہ میں رکھے ۔
آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم


غیبت کی سزا

    سرکارِ مدینہ، قرارِقلب وسینہ ،صاحبِ معطر پسینہ، باعثِ نزول ِسکینہ ،فیض گنجینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا ارشادِ حقیقت بنیادہے:'' مسلمان کے قتل ،اس کے مال اور اس کی عزت کو اللہ عزوجل نے حرام قرار دیا ہے۔''  (صحیح مسلم،کتاب البرو الصلۃ والآداب،باب تحریم ظلم المسلم،رقم۲۵۶۴،ص۱۳۸۷)

    دل میں غیبت کرنابھی اسی طرح حرام ہے جس طرح زبان سے حرام ہے، مگر جبکہ کسی کی پہچان کے لئے ضروری ہو اور اس کے بغیر پہچاننا نا ممکن ہو۔

غیبت کی تعریف :

     نور کے پیکر،تمام نبیوں کے سرور،دوجہاں کے تاجور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے غیبت کی جو تعریف بیان فرمائی ہے، وہ یہ ہے:'' تو اپنے بھائی کو ایسی چیز کے ذریعے یاد کرے کہ اگروہ سن لے یا یہ بات اسے پہنچے تو اسے ناگوار گزرے اگر چہ تو اس میں سچا ہو خواہ اس کی ذات میں کوئی نقص بیان کرے یا اس کی عقل میں یا اس کے کپڑو ں میں یا اس کے فعل یا قول میں کوئی کمی بیان کرے یا اس کے دین یا اس کے گھر میں کوئی نقص بیان کرے یا اس کی سواری یا اس کی اولاد ، اس کے غلام یا اس کی کنیز میں کوئی عیب بیان کرے یااس سے متعلق کسی شئے کا (برائی کے ساتھ)تذکرہ کرے یہاں تک کہ تیرا یہ کہنا کہ اس کی آستین یادامن لمباہے سب غیبت میں داخل ہیں۔''

کمزور شخص:

    سرکارِ مدینہ ،قرارِقلب وسینہ ،صاحب معطر پسینہ، باعث نزول ِسکینہ ،فیض گنجینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ایک شخص کا تذکرہ اس انداز میں کیاگیا کہ وہ کتنا کمزور ہے تواللہ کے محبوب، دانائے غیوب، منزّہٌ عنِ العُیُوب عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :'' تم نے اس کی غیبت کی ۔''

 (مسندابی یعلیٰ،مسندابی ھریرۃ،الحدیث۶۱۲۵،ج۵، ص ۳۶۲ )

چھوٹے قد والی:

     حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حضرت سیدتنا صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی طر ف اشارہ کر کے انہیں پَستہ قد کہا توسرکارِ مدینہ، قرارِقلب وسینہ ،صاحب معطر پسینہ، باعث نزول ِسکینہ ،فیض گنجینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :'' اے عائشہ ! تم نے اس کی غیبت کردی ۔''عرض کیا :''یارسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ! کیا ان کاقد چھوٹا نہیں ؟'' فرمایا:'' تو نے اس کی سب سے بری چیز کا تذکرہ کیا ۔''
    غیبت زبان ہی کے ذریعے نہیں ہوتی بلکہ کسی کا تذکرہ کسی ایسی چیز سے کرنا کہ اگر وہ بات شخص مذکور تک پہنچے یاوہ خود اسے سنے تو اسے برالگے خواہ وہ ہاتھ کے ذریعے ہو یا پاؤں کے ذریعے،اشارہ کے ذریعے ہو یاحرکت کے ذریعے ، تعریض(یعنی اشاروں، کنایوں) میں ہو یا حکایت کی صورت میں، یہ تمام صورتیں غیبت میں داخل ہیں، اللہ ربُّ العزت ارشاد فرماتا ہے :

وَلَا یَغْتَبۡ بَّعْضُکُمۡ بَعْضًا ؕ اَیُحِبُّ اَحَدُکُمْ اَنۡ یَّاۡکُلَ لَحْمَ اَخِیۡہِ مَیۡتًا فَکَرِہۡتُمُوۡہُ ؕ

ترجمهٔ کنزالایمان :اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں کوئی پسند رکھے گا کہ اپنے مرے بھائی کاگوشت کھائے تو یہ تمہیں گوارا نہ ہو گا۔(پ26،الحجرات:12)



ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا:

وَیۡلٌ لِّکُلِّ ہُمَزَۃٍ لُّمَزَۃِۣۙ

ترجمہ کنزالایمان: خرابی ہے اس کے لئے جو لوگوں کے منہ پر عیب کرے پیٹھ پیچھے بدی کرے۔(پ: 30، الھمزۃ: 1)
     اس کی تفسیر میں ایک قول یہ ہے کہ اس سے مراد لوگو ں پر طعن وتشنیع کرنے والا شخص ہے کیونکہ وہی لوگوں کا گو شت کھاتاہے ۔


ناخنوں سے چہرے کھرچنے والے:


    نور کے پیکر،تمام نبیوں کے سرور،دوجہاں کے تاجور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا فرمانِ عبرت نشان ہے :'' معراج کی رات میرا گزر ایک ایسی قوم پر ہوا جو اپنے ناخنوں سے اپنے چہرے نوچ رہی تھی مجھے بتایا گیا کہ یہ وہ لوگ ہیں جولوگو ں کی غیبتیں کیا کرتے تھے۔''

(رواہ ابو داود ،کتاب الادب ،باب فی الغیبۃ ،رقم ۴۸۷۸ ، ج ۴،ص ۳۵۳بلفظ لما خرج بقوم ...الخ)

نیکیاں ضائع کرنے والی:

    اللہ کے محبوب، دانائے غیوب، منزّہٌ عنِ العُیُوب عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا فرمانِ عبرت نشان ہے :'' آگ خشک لکڑیوں کو اتنی تیزی سے نہیں جلاتی جتنی تیزی سے غیبت بندے کی نیکیاں ختم کردیتی ہے ۔'' (ابن ابی الدنیا،کتاب الغیبۃ والنمیمۃ،باب الغیبۃ وذمھا،رقم ۵۴،ج۴،ص۳۵۶،مفھوماً)

شرائطِ قبولیت:

    حضرت عبدالملک بن حبیب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے حضرت سیدنامعا ذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کیا :'' مجھے نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہوئی کوئی حدیث سنائيے ۔''تو حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ
نبئ کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا :''اے معا ذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ! میں تمہیں ایک بات بتاتا ہوں اگر تم نے اسے یاد کرلیا تواللہ عزوجل تمہیں نفع دے گا اور اگر اسے ضائع کردو گے اور یاد نہیں کروگے تو قیامت کے دن اللہ عزوجل کی بارگاہ میں تمہاری حجت ختم ہوجائے گی۔''
    پھرارشاد فرمایا:''اے معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ! اللہ عزوجل نے زمین وآسمان پیدا فرمانے سے پہلے سات فرشتے پیدا فرمائے پھر ہرآسمان پرایک فرشتے کو دربان مقر ر فرمایا۔بندے کے اعمال لکھنے والے فرشتے اس کے صبح سے شام تک کے اعمال آسمانوں تک لے جاتے ہیں ،ان کا نور سورج کے نور جیسا ہوتا ہے یہاں تک کہ جب وہ آسمان دنیا پر پہنچتے ہیں توان کے اعمال کوپاکیزہ اور کثیر تعداد والا بناکر پیش کرتے ہیں تو مؤکل فرشتہ ان فرشتوں سے کہتاہے :'' یہ عمل اس بندے کے منہ پر دے مارو، میں غیبت پر نگران ہوں، میرے رب عزوجل نے مجھے حکم دیا ہے کہ لوگو ں کی غیبت کرنے والے کے عمل کوآگے نہ بڑھنے دوں کہ وہ کسی دوسرے فرشتے کے پاس پہنچے ۔'' پھر وہ فرشتے بندے کے نیک اعمال لے کرپرواز کرتے ہیں او رانہیں بڑھا چڑھا کرپیش کرتے ہیں یہاں تک کہ جب وہ دوسرے آسمان تک پہنچتے ہیں تو مؤکل فرشتہ ان سے کہتا ہے :''رُک جاؤ !یہ اعمال عمل کرنے والے کے منہ پر دے مارو کیونکہ اس نے ان کے ذریعے دنیا کے مال کا ارادہ کیا تھا، میرے رب عزوجل نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں اس کا عمل اگلے فرشتے تک نہ جانے دو ں کیونکہ یہ شخص لوگوں کی مجالس میں ان پر فخر کیاکرتاتھا۔''
     پھرفرمایا :ملائکہ کسی بندے کے عمل لے کرپرواز کرتے ہیں اور تیسرے آسمان پر پہنچ جاتے ہیں تو آسمان پر مؤکل فرشتہ ان سے کہتاہے :'' رُک جاؤ! یہ عمل اس کے کرنے والے کے منہ پر دے مارو کیونکہ میں تکبر پر نگران فرشتہ ہوں، میرے رب عزوجل نے مجھے حکم دیاہے کہ میں اس کا عمل دوسرے فرشتے تک نہ جانے دو ں کیونکہ یہ شخص لوگوں پر تکبر کیا کرتاتھا ۔''
    مزیدفرمایا : محافظ فرشتے کسی بندے کے عمل مثلاً نماز ،تسبیح ،حج وعمرہ وغیرہ لے کرپرواز کرتے ہیں،یہ عمل ستاروں کی طر ح چمکدار ہوتے ہیں یہاں تک کہ وہ چوتھے آسمان تک پہنچ جاتے ہیں تو اس کا مؤکل فرشتہ ان سے کہتا ہے :'' رُک جاؤ اور یہ عمل اس بندے کے منہ پر دے مارو، میں خود پسندی پر نگران فرشتہ ہوں، میرے رب عزوجل نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں اس کے عمل کو دوسرے موکل فرشتے تک نہ جانے دوں کیونکہ یہ شخص جب کوئی عمل کیاکرتاتھا تو اس کی وجہ سے خودپسندی کا شکارہوجایا کرتا تھا ۔'' فرشتے کسی بندے کے نماز ،روزہ، صدقہ ،زکوٰۃ اور حج وعمرہ جیسے عمل لے کرپرواز کرتے ہیں یہاں تک کہ جب وہ پانچویں آسمان پرپہنچتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ وہ شب زفاف کی دلہن کی طر ح سجا ہوا ہے۔وہاں کا مؤکل فرشتہ ان سے کہتا ہے :''رُک جاؤ! یہ عمل اس بندے کے منہ پر دے مارو اور ان کا بو جھ اس کی گردن پر لاددو، میں حسد پر نگران فرشتہ ہوں کیونکہ یہ طا لب علم سے حسد کرتا تھا لیکن اس جیسا عمل نہیں کرتا تھا اور جو بھی اس سے عبادت میں بڑھتا ،یہ اس سے حسد کرتاتھا میرے رب عزوجل نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں اس کا عمل دو سرے فرشتے تک نہ پہنچنے دو ں ۔'' اور کچھ فر شتے کسی بندے کے نماز ، روزے ، زکوٰۃ اور حج وعمرہ جیسے اعمال لے کرجب چھٹے آسمان پر پہنچتے ہیں تو اس کا موکل فرشتہ ان سے کہتا ہے :'' رُک جاؤ ! اور یہ عمل اس بندے کے منہ پرماردو کیونکہ اللہ عزوجل کے بندو ں میں سے کسی کو مصیبت یا بلاپہنچتی تو یہ نہ کسی انسا ن پر رحم کرتاتھا نہ ہی کسی مسکین پر تر س کھاتا تھا بلکہ اس کی مصیبت پر خوشی کا اظہارکیا کرتا تھا ،میں رحمت کا فرشتہ ہوں اور میرے رب عزوجل نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں اس کاعمل دوسرے فرشتے تک نہ پہنچنے دو ں۔''
    فرشتے کسی بندے کے نماز ،روزہ ، صدقہ ، جہاد اور تقوی جیسے اعمال لے کر آتے ہیں جن کی آواز شہد کی مکھیوں کی طرح اور ان کی چمک سو رج جیسی ہوتی ہے اور ان کے ساتھ تین ہزار فرشتے ہو تے ہیں جب وہ ساتویں آسمان پر پہنچتے ہیں تو اس پر موکل فرشتہ ان سے کہتا ہے:'' رُک جاؤ اور یہ عمل اس بندے کے منہ پر دے مارو اور اس کے دل پر تالا لگا دو کیونکہ میں کوئی ایسا عمل اپنے رب عزوجل کی بارگاہ میں پیش ہونے نہیں دیتا جسے میرے رب عزوجل کے علاوہ کسی غیر کے لئے کیا جاتا ہے کیونکہ یہ بندہ اپنے عمل سے فقہاء کے نزدیک رفعت ،علماء کے نزدیک تذکرے اور لوگو ں میں شہرت کا ارادہ کرتا تھا میرے رب عزوجل نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں اس کا عمل دوسرے فرشتے تک نہ پہنچنے دو ں کیونکہ ہر وہ عمل جوخالص اللہ عزوجل کے لئے نہ ہو وہ ریاء ہے اور اللہ عزوجل ریا کار کا عمل قبول نہیں فرماتا ۔'' کچھ فرشتے کسی بندے کے نماز، زکوۃ ،عمرہ، حسن اخلاق ، خاموشی،ذکراللہ عزوجل جیسے اعمال لے کر آتے ہیں اور ساتوں آسمانوں کے فرشتے بھی ساتھ ہوجاتے ہیں اور تمام حجابات اٹھا دئیے جاتے ہیں اوروہ اللہ جَلَّ مجدُہٗ کی بارگاہ میں حاضر ہوکراس بندے کے نیک اعمال میں اخلاص کی گواہی دیتے ہیں تو اللہ عزوجل ان سے فرماتا ہے :'' تم میرے بندے کے عمل لکھنے پر مامور ہو جبکہ میں ا س کے د ل کا نگہبان ہوں،اس نے ان اعمال سے میراارادہ
نہ کیاتھا بلکہ کسی غیر کے ارادے سے یہ عمل کئے تھے، لہذااس پر میری اور زمین وآسمان والوں کی لعنت ہے ۔'' تمام فرشتے عرض کرتے ہیں :''جب اس پر تیری لعنت ہے تو ہماری بھی لعنت ہے ۔'' اور تمام آسمان والے کہتے ہیں :'' اس پر اللہ عزوجل کی لعنت ہے تو ہماری بھی لعنت ہے۔'' اور ساتو ں آسمان اور ان میں رہنے والے اس پر لعنت بھیجتے ہیں ۔''
    حضرت سیدنامعا ذ بن جبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں ،میں نے عرض کی: ''یارسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم!آپ تو اللہ عزوجل کے رسولِ مقبول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ہیں ، میں تو معاذ ہوں۔''اللہ کے محبوب، دانائے غیوب، منزّہٌ عنِ العُیُوب عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:'' میری پیروی کرو اگرچہ تمہارا عمل ناقص ہی کیوں نہ ہواور قرآن کے محافظین (یعنی علماء،قراء اور حفاّظ) کے معاملے میں پڑنے سے اپنی زبان قابو میں رکھواور اپنے گناہ اٹھاؤ ،دو سروں کے گناہ اپنے سر نہ لو اور ان کی مذمت کر کے خود کو پاک ظاہر نہ کرو اور ان کوبرا نہ کہواور آخرت کے معاملے میں دنیا کو پیشِ نظر نہ رکھو اورا پنی مجلس میں لوگوں پر تکبر نہ کرو کہیں لوگ تمہاری بداخلاقی سے نہ ڈرنے لگیں اور غیر کی موجودگی میں کسی سے مزاح نہ کرو اور لو گوں پربڑائی اختیار نہ کرو کہیں تم سے دنیاوآخرت کی بھلائیاں سلب نہ کرلی جائیں اور اپنی زبان سے لوگوں کا گو شت مت نوچو ،کہیں جہنم کے کتے قیامت کے دن تمہیں جہنم میں چیر پھاڑ نہ دیں۔
اللہ عزوجل فرماتاہے:

وَّ النّٰشِطٰتِ نَشْطًا ۙ﴿2﴾

ترجمہ کنزالایمان :اور نرمی سے بند کھولیں۔(پ30،النازعات:2)


    اے معا ذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ! کیا تم جانتے ہو کہ اس آیت سے کیا مراد ہے ؟''

میں نے عرض کیا :''یا رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ! میرے ماں باپ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم پر قربان! اس سے مراد کون ہیں ؟'' فرمایا:''یہ جہنم کے کتے ہیں جو گوشت اور ہڈیاں نوچ لیں گے ۔'' میں نے عرض کیا :''یارسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم! اتنے اعمال کرنے کی طاقت کس میں ہوسکتی ہے او رجہنم کے کتو ں سے کون نجات پا سکتا ہے ؟ ''فرمایا :''اے معا ذ ! یہ اعمال اس شخص کے لئے آسان ہیں جس کے لئے اللہ عزوجل آسان فرمادے۔''راوی کہتے ہیں،'' میں نے اس حدیث کی وجہ سے حضرت سیدنا معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے زیادہ تلاوت قرآن کرنے والاکسی کو نہیں پایا۔''
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..ا ور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلي اللہ عليہ وسلم)

Eisaal e sawab (Roman Urdu)


Esaal e Sawaab

"Fatiha, Esaal e Sawab Ka Name He Aur Momin Ke 
AMAL e Naik Ka Ek Sawab Uski Niyyat Karte Hi Haasil Ho Jata He Aur AMAL Karne Par Dus Gunaa Milta He,
Khaana Saamne Na Ho To Sawab Na Puhnche Ga, Ye Gumaan Galat He
Sirf Baargah e Ilahi Me Dua Karna Ke Wo Sawab Mayyit Ko Puhnchaye"
(Al Hujja tul Fatiha LitTayyibit Ta'ayyuni Wal Fatiha P#14)

"Apni Zindagi Me Khud Apne Lye Esaal e Sawab Kar Sakta He"
(Malfuzat e Alahazrat P#48)

Esaal e Sawaab

"Aye Hamarey Rabb Mujhey Baksh Dey Aur Merey Maa Baap Ko Aur Sab Muslmanon Ko Jis Din Hisaab Qaaim Hoga"
(Sura Ibrahim Ayat#41, P#13)

Esaal e Sawaab

"Aur Woh InKe Baad Aaye,
Arz Karte Hen:
Aye Rabb Hamen Bakhsh Dey Aur Hamarey Bhaiyyon Ko Jo Hum Se
Pehle Imaan Laaye,
Aur Hamarey Dil Me Imaan Walon Ki Taraf Se Keena Na Rakh,
Aye Hamarey Rabb
Tu Hi Nihayat Mehrbaan Reham Wala Hey"
(Sura e Hashar Ayat#10, P#28)
 

Esaal e Sawaab 

Raawi:
Hazrat Abu Huraira
Farman e Rasoolullah:
"Insan Jab Mar Jaata He To Us Ke A'maal Khatam Hojatey Hen
Magar Teen Cheezen Baaqi Reh Jaati Hen

@Sadqa Jariya
@Ilm Jis Se Logg Faida Uthaen
@Neik Aulad Jo Waldain Ke Lye Dua e Khair Karey
(Muslim V#2, P#41)
(Abu Dawood V#2, P#298)

Esaal e Sawaab

Khatam Sharif Me 3 Cheezen Hoti Hen
@Sadqa
@Quran Ki Tilawat
@Dua e Khair

Teenon A'mal Ko Ayenda
Insha ALLAH
Qur'an Ki Roshni Me Parhye

Esaal e Sawaab

#Sadqa#
"Aur ALLAH Ki Raah Me Kharch Karo Aur Apney Hathoun  Halakat Me Na Paro
Aur Bhalai Waley Hojao, Beshak Bhalai Waley ALLAH Ke Mehboob Hen"
(Sura e Baqarah P#2, Ayat#195)

"Aur Tum Se Puchtey Hen
Kya Kharch Karen,
Tum Farmao Jo Faazil Bachey"
(Sura e Baqarah P#2, Ayat#129)


Esaal e Sawaab

#Tilawat#
"Aur Jab Qur'an Parha Jaye To Isey Kaan Laga Kar Suno
Aur Khamosh Raho Ke Tum Par Reham Ho"
(Sura e A'araf P#9, Ayat#204)

Esaal e Sawaab

#Tilawat#
"Aur Beshak Hum Ne Qur'an Ko Yaad Karne Ke Lye Aasaan Farma Dya,
Tu He Koi Yaad Karne Wala"
(Sura e Qamar P#27, Ayat#32)

Esaal e Sawaab

#Dua e Khair#
"Aye Mehboob Jab Tum Se Mere Bandey Puchen,
Tu Me Nazdeek Hun,
Dua Qubool Karta Hun Pukarne Waley Ki,
Jab Mujhe Pukaren
Tu Inhey Chahiye Mera Hukum Maanen
Aur Mujh Par Imaan Laayen Ke Kahin Raah Payen"
(Sura e Baqarah P#2, Ayat#186)


Esaal e Sawaab

#Dua e Ibrahim Alehissalam#
"Aye Rab Mujhe Bukhsh Dey Aur Mere Maa Baap Ko Or Sabko Jis Din Hisaab Qaim Ho"
(Sura e Ibrahim P#13, Ayat#41)

Esaal e Sawaab

Hazrat Saad;
"Meri Walda Fout Hogayi,
Agar Me Inki Taraf Se Sadqa Karun Tu Unhe Nafaa Puhnchey Ga?"

Farmaya;
"Haan"
(Bukhari V1, P#286)

{Abou Daud:pg422,Tirmizi,jd:2,Pg:85}

Esaal e Sawaab

Raawi;
Abdullah Bin Umar RadiyALLAHu Anhu
"Jab Koi Nafli Sadqa Karey Aur Isey Apne Waldein Ki Taraf Se Karde
To Uska Apne Waldein Ko Ajar Milta He Aur Iske Ajar Me Koi Kami Nahi Hoti"
(Sharahus Sudoor Syouti)
(Tibrani Ausat)
(Kunzul Ammal)
(Tarikh e Damishq)
(Jamiyul Sagheer Syouti)


Esaal e Sawaab

Raawi;
Uqba Bin Amir RadiyALLAHu Anhu
"Beshak Sadqa Qabar Walon Se Quboor Ki Aatish (Aag) Bujha Deta He"
(Tibrani)
(SharahusSudoor)

Esaal e Sawaab

"Murde Apni Qabron Me 7 Din Aazmayish Me 
HOTE  Hen Sahaba In Dino Murde Ki
Taraf Se Khana Khilane Ko Mustahib Jantey"
(SharahusSudoor P#132)

Esaal e Sawaab

Nawab Siddiqe Bhopali Wahabi;
"Murde 7 Din Aazmaish Me Daley Jate Hen, In 7 Dino Me Unki Taraf Se Khana Khilaya Jaye"
(Bazlul Hayaat P#29)


Esaal e Sawaab

Raawi;
Ibne Abbas RadiyALLAHu Anhu
"Jab Eid, Jummah Ya Aashoora Ka Din Hota He, Ya Shabe Bar'at Hoti He To Amwaat Ki Roohein Apne Gharon Ke Darwazey Par Khari Kahti Hen,
He Koi Hamen Yaad Karey,
Hum Par Taras Khaye? "
(Khazain ur Riwayaat
Daqaiq ul Akhbaar P#123 - Imam Ghazali)

Esaal e Sawaab

Raawi;
Hazrat Ali RadiyALLAHu Anhu
"Jo Shakhs Qabrastan Se Guzrey Aur 21 Martaba Surah e Ikhlas Parh Kar Qabar Walo Ko Bukhshe,
Jitne Logg Wahan Dafan Honge Unki Ta'daad Ke Barabar Usey Sawaab Miley Ga"
(Kanzul Ammal)
(Firdous ul Akhbaar)
(Tafseer e Mazhari)
(Tafseer Rooh ul Bayaan)

Esaal e Sawaab

"ALLAH Ta'ala Naik Bande Ke Darjaat Jannat Mein Buland Farmata Hey Tu Banda Arz Karta Hey;
Aye Rub!!
Mujhey Ye Darja Kesey Mila?
Jawab Milta He;
Tere Bachey Ke Tere Lye Dua e Magfirat Karne Ki Wajah Se.."
(Mishkat P#206)
(Adab ul Mufrid P#30)
(Ibn e Maja P#268)
(Tibrani Osat J5 P#349)


Esaal e Sawaab

Qayamat Me Jab Gunahgaar Apni Nekiyan Paharoun Ki Tarah Dekhey Ga To Baargah e Khudawandi Me Arz Kare Ga;
Ye Kahan Se Ayin?
Jawab Milega Ke Ye Teri Aulad Ki Bakhshish Mangne Se Hen
(Mishkat P#198)
(SharahusSudoor P#127)
(Adab ul Mufrid P#30)
(Ibn e Maja P#268)
(Tibrani Osat J5 P#349)

Esaal e Sawaab

#Duaa#

"Beshak ALLAH Farmata He;
Me Apne Bande Ke Guman Ke Sath Hun Jab Wo Mujhse Dua Karey"
(Muslim V2 P#343)
(Bukhari V2 P#121)

Esaal e Sawaab


"Jo ALLAH Se Dua Na Kare Ga ALLAH Us Par Ghazab Farmaye Ga"
(Ibne Maja V2 P#280)
(Musnad Ahmed V2 P#443)
(Kanzul Ammal)
(Durr e Mansoor)


Esaal e Sawaab

#Ijtemayi Duaa#

"Ek Jaga Jama Hokar Log Dua Karen Ke Koi Dua Kare Aur Sab Aameen Kahen To Sabki Dua Qubool Hoti He"
(Mustadrik Lil Haakim)

Esaal e Sawaab

#Khana Saamne Rakh Kr Dua#

"Jab Mousam Ka Naya Phal Aata To Sarkar Yun Dua Farmatey;
Aye ALLAH Hamare Shehar Ko Hamare Lye Barkat Bana Aur Hamarey Phooloun Men, Hamarey Naap Toul Men Barkat Hi Barkat Farma.
Phir Un Men Sab Se Kam Umar Hota Us Men Taqseem Kartey"
(Muslim)
(Ibne Majaa)

Esaal e Sawaab

Sanaullah Amritsri Wahabi;
"Qur'an Parh Kar Ya Sadqa Khairat Karke Mayyat Ke Lye Astagfar Karna Ahsan Tareeqa He"
(Fatawa Sanaiyya V2 P#34)



Esaal e Sawaab

Nawab Siqqidue Hassan Bhopali Wahabi;
"Pehle Do Rak'at Namaz Parhey,
Har Rak'at Mei Surah e Ikhlaas 11 Baar Phir Baad Me Salam Aur 111 Baar Durood Parhey.Phir Sheerni Par Fatiha Parh Kar Sheikh Abdul Qadir Jilani RadiyALLAHu Anhu Dum Kar Ke Taqseem Karey"
(Aldha Walidwah P#154)

Esaal e Sawaab

Ismail Dehalwi Wahabi;
"Pas Har Wo Ibadat Jo Muslaman Ada Karey,
Iska Sawab Guzre Hue Ki Rooh Ko Puhnchaye, Uske Lye Dua Karey To Ye Buhat Behtar He,
Aur Rusoom Me Fatiha Karey,Urs Karey,
Murdoun Ki Nazar O Niyaz Karne Ki Rasmoun Ki Khobi Me Shakk o Shuba Nahi"
(Sirat e Mustaqim P#55)

Esaal e Sawaab


Ismail Wahabi
@Sirat e Mustaqim;

"Jab Mayyat Ko Nafa Puhnchana Maqsood Ho To Khane Pr Mouquf Na Kare, Agar Mayassar Na Ho To Sura e Fatiha Aur Sura e Ikhlaas Behtreen Sawaab He"
(P#89)

"Ba Wuzu Namaz Ki Tarah Betho,
Khuwaja Ka Name Lo
Fatiha Parho,
Phir Waseeley Se Dua Karo"
(P#221)


Esaal e Sawaab

Haji Imdadullah Muhajir Makki Jo Deobandio Ke Peer O Murshid Hen
Ye Sahihul Aqida They
Farmate Hen;
"Kashaf Quboor Ke Wastey Zikar Aur Pehle Qabar Ke Paas Beth Kar Mayyat Par Fatiha Parhey"
(Kulliyat e Imdadiya P#45)

Aaj Kal Inko Manne Waley Deobandi Wahabi Ye Baatein Bhool Gaye

Esaal e Sawaab

Deoband Ke Haji Imdadullah Makki;
"Nazar O Niyaz Qadim Zamane Se Jari He Lekin Is Zamaney Ke Log Inkaar Krtey Hen"
(Imdaadul Mushtaq P#92)

Esaal e Sawaab

AshrafAli Thanvi;
"Har Shakhs Ko Ikhtiyar He Ke Apne Amal Ka Sawab Murda Ya Zinda Ko Dey,
Jis Tarah Murda Ko Sawab Bheja Jaata He, Zinda Ko Bhi Jaata He"
(Attazakur V3 P#95)


Esaal e Sawaab

Rasheed Gangohi;
Ahadees Se Faida Punhchana Tehqeeq Se Saabit,
Jamhur Sahaba o Ayimma Ka Mazhab He
(Tazkira e Rashid P#26)

Esaal e Sawaab

Q.Murdey Ko Sadqaat Ka Sawaab Bakhsha To Usey Sawab Puhanchta He Ya Nahi?
A.Puhanchta He
(Ahsanul Fataawa V4 P#206
- Rasheed Gangohi)


Esaal e Sawaab

Taaj ush Shariah Mufti Akhtar Raza Khan Azhari Farmatey Hen;
"Jis Khane Par Bismillah Parhi Jaye Usey Shaitaan Hath Nahi Lagata,
Aur Jis Khane Par Fatiha Parhi Jaye Usey Bara Shaitaan Ya'ni Wahabi Deobandi Haath Nahi Lagaata"


Esaal e Sawaab

#Tariqa#

Baa Wuzu Qibla Rukh Hokar Do Zaanu Beth Kar Niaz Saamne Rakhen
Aur Ye Parhen:
3 Martaba Durood
Ta'awwuz Aur Bismillah Sharif
Chaar Qul Sharif
Sura e Ikhlas 3 Martaba
Phir Sura e Fatiha
Aur Sura e Baqarah Ki Ek Ruku
Phr Ayat e Durud
3 Martaba Durood e Paak

Agar Silsila Ka Shajra Yaad Ho To Parhen Phir
Tamam Parhe Ko ALLAH Ki Bargah Me Hazir Karke Dua Maangen
Aur Phir Sab Se Pehle Nabi Paak Sallallahu Alahi Wasallam Ko Iska Sawab Paish Karen
Phir Anbya, Sahaba Ko Darja Ba Darja Paish Karke
Kul Mo'minin Mo'minaat Ko Puhncha Kr Jiske Esaal e Sawab Ki Mehfil He Usey Hadya Krden

Esaal e Sawaab

Esaal e Sawaab
Alhumdulillah Sarkar Aur Sahaba Ki Sunnat o Tareeqa He,
Jo Kehte Hen Ye Biddat Hai Aise Logoun Ko ALLAH Hidayat Ata Farmaye. Ameeen

Talib e Duaaa
Aale Rasool Ahmad Al-Ahrafi Al-Qadri
(Kingdom of Saudi Arabia)




Lawatat/ Homosexuality (Urdu)


Homosexuality / لواطت
  یہ گندا اور گھناؤنا کام زناکاری سے بھی بڑھ کر شدید گناہ کبیرہ ہے اور جہنم میں لے جانے والا بدترین کام ہے۔ ا للہ تعالیٰ نے قومِ لوط کو جنھوں نے سب سے پہلے یہ فعل بد کیا تھا قرآن مجید میں بار بار اُن لوگوں کو بدترین مجرم قرار دیا ۔اور قرآن مجید میں کہیں ان لوگوں کو ''مجرمین'' کہیں ''مسرفین'' کہیں ''فاسقین '' فرما کر ان لوگوں کے جرموں کا اعلان اور اس فعل ِبد کی مذمت کا بیان فرمایا ۔ اور قرآن مجید کی بہت سی سورتوں میں جا بجا اس کا ذکر فرمایا کہ قومِ لوط پر اُن کی اِس بد اعمالی کی سزا میں شدید پتھراؤ اور زلزلہ کاعذاب بھیج کر اُن کی بستیوں کو اُلٹ پلٹ کر دیا اور پوری آبادی کو تہس نہس کرکے اُس قوم کو دنیا سے نیست و نابود کر دیا۔ چنانچہ سورئہ اعراف میں فرمایا :
وَلُوۡطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِہٖۤ اَتَاۡتُوۡنَ الْفَاحِشَۃَ مَا سَبَقَکُمۡ بِہَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعٰلَمِیۡنَ ﴿۸۰﴾اِنَّکُمْ لَتَاۡتُوۡنَ الرِّجَالَ شَہۡوَۃً مِّنۡ دُوۡنِ النِّسَآءِ ؕ بَلْ اَنۡتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُوۡنَ ﴿۸۱
ترجمہ کنزالایمان
اور لوط(علیہ السلام) کو بھیجا جب اس نے اپنی قوم سے کہا کیا وہ بے حیائی کرتے ہو جو تم سے پہلے جہان میں کسی نے نہ کی تم تو مردوں کے پاس شہوت سے جاتے ہو عورتیں چھوڑ کربلکہ تم لوگ حد سے گزر گئے ۔(پ8،الاعراف:80،81)
پھر اللہ تعالیٰ نے اُن لوگوں کی ہلاکت کا بیان فرماتے ہوئے ارشاد فرمایاکہ
وَاَمْطَرْنَا عَلَیۡہِمۡ مَّطَرًا ؕ فَانۡظُرْکَیۡفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الْمُجْرِمِیۡنَ ﴿٪۸۴﴾
ترجمہ کنزالایمان
اور ہم نے ان پر (پتھروں کا) ایک مینھ برسایا تو دیکھو کیسا انجام ہوا مجرموں کا ۔(پ8،الاعراف:84)

    دوسری آیت میں ارشاد فرمایا کہ
وَ لُوۡطًا اٰتَیۡنٰہُ حُکْمًا وَّ عِلْمًا وَّ نَجَّیۡنٰہُ مِنَ الْقَرْیَۃِ الَّتِیۡ کَانَتۡ تَّعْمَلُ الْخَبٰٓئِثَ ؕ اِنَّہُمْ کَانُوۡا قَوْمَ سَوْءٍ فٰسِقِیۡنَ ﴿ۙ۷۴﴾
ترجمہ کنزالایمان
 اور لوط (علیہ السلام) کو ہم نے حکومت اور علم دیااور اسے اس بستی سے نجات بخشی جو گندے کام کرتی تھی بیشک وہ برے لوگ بے حکم تھے۔(پ17،الانبیاء:74)



حدیث:۱
    حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول ا للہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا ہے کہ سب سے زیادہ جس چیز کا مجھے اپنی امت پر خوف ہے وہ قومِ لوط کا عمل ہے۔
 (سنن الترمذی،کتاب الحدود،باب ماجاء فی حداللوطی، الحدیث۱۴۶۲،ج۳،ص۱۳۸)


حدیث:۲
     حضرت خزیمہ بن ثابت رضی ا للہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا کہ بیشک اللہ تعالیٰ حق بات کہنے سے نہیں شرماتا ہے ۔ تم لوگ عورتوں سے اُن کے پیچھے کے مقام میں جماع نہ کرو۔
 (سنن ابن ماجہ،کتاب النکاح،باب النھی عن اتیان النساء...الخ،الحدیث۱۹۲۴،ج۲،ص۴۵۰)


حدیث:۳
    حضرت ا بن عباس رضی ا للہ تعالیٰ عنہماسے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا جو کسی مرد یا عورت کے پچھلے مقام میں جماع کرے اللہ تعالیٰ اس پررحمت نہیں فرمائے گا۔
 (سنن الترمذی،کتاب الرضاع،باب ماجاء فی کراھیۃ اتیان...الخ،الحدیث۱۱۶۸،ج۲،ص۳۸۸)


حدیث:۴
    حضرت ابن عباس رضی ا للہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا کہ جس کو تم قومِ لوط کا عمل کرتے ہوئے پاؤ تو فاعل و مفعول دونوں کو قتل کر دو۔
 (سنن الترمذی،کتاب الحد ود، باب ماجاء فی حد اللوطی،الحدیث۱۴۶۱، ج۳،ص۱۳۷)


حدیث:۵
     حضرت عمرو بن ابی عمرو رضی ا للہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے جو قوم لوط کا عمل کرے وہ ملعون ہے۔
 (سنن الترمذی،کتاب الحدود، باب ماجاء فی حد اللوطی،الحدیث۱۴۶۱، ج۳،ص۱۳۷)



 حدیث:۶
     حضرت ابو سعید خُدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ آخری زمانے میں کچھ لوگ ہوں گے جو ''لوطیہ'' کہلائیں گے اور یہ تین قسم کے لوگ ہوں گے ، ایک وہ جو صرف لڑکوں کی صورتیں دیکھیں گے اور ان سے بات چیت کریں گے۔ دوسرے وہ ہوں گے جو لڑکوں سے مصافحہ اور معانقہ بھی کریں گے۔ تیسرے وہ لوگ ہوں گے جو اُن لڑکوں کے ساتھ بد فعلی کریں گے۔ تو ان سبھوں پر اللہ عزوجل کی لعنت ہے مگر جو لوگ توبہ کر لیں گے اللہ تعالیٰ اُن کی توبہ قبول کرلے گا اور وہ لعنت سے بچے رہیں گے۔
 (کنزالعمال،کتاب الحدودمن قسم الاقوال،الحدیث۱۳۱۲۹،ج۳، الجزالخامس، ص۱۳۵)


حدیث:۷
حضرت وکیع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ جو شخص قومِ لوط کا عمل کرتے ہوئے مرے گا تو اُس کی قبر اُس کو قوم لوط میں پہنچا دے گی اور اُس کا حشر قوم لوط کے ساتھ ہو گا۔
 (کنزالعمال،کتاب الحدودمن قسم الاقوال،الحدیث۱۳۱۲۷،ج۳، الجزالخامس، ص۱۳۵)

مسائل و فوائد
 دنیا میں بھی لوطی کی سزا بہت سخت ہے۔ چنانچہ حضرت امام شافعی و حضرت امام مالک و حضرت امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہم کا یہ مذہب ہے کہ لوطی خواہ کنوارا ہو یا شادی شدہ سنگسار کرکے مار ڈالا جائے گا۔
 (سنن الترمذی،کتاب الحدود، باب ماجاء فی حداللوطی، ج۳،ص۱۳۷)

لوطی کے لئے امام اعظم رحمۃ اﷲ تعالیٰ علیہ کا فتو یٰ
 اور حنفی مذہب یہ ہے کہ اس کے اوپر دیوار گرا دیں یا اونچی جگہ سے اِس کواوندھا کرکے گرائیں اور اِس پر پتھر برسائیں یا اِسے قید میں رکھیں یہاں تک کہ مر جائے یا توبہ کرلے یا چند بار یہ فعل بد کیا ہو تو بادشاہِ اسلام اِسے قتل کر ڈالے الغرض اغلام بازی یعنی پیچھے کے مقام میں جماع کرنا نہایت ہی خبیث فعل ہے بلکہ یہ زنا سے بھی بدتر ہے۔ اسی لئے اس میں شرعی حد مقرر نہیں کہ بعض اماموں کے نزدیک حد قائم کرنے سے آدمی اس گناہ سے پاک ہو جاتا ہے اور یہ اِتنا شدید اور بڑا گناہ ہے کہ جب تک توبہ خالصہ نہ ہو اس گناہ سے پاکی نہ حاصل ہو گی اور اس گناہ کوحلال جاننے والا کافر ہے۔ یہی مذہب جمہور ہے۔
 (بہارشریعت،کہاں حد واجب ہے اور کہاں نہیں،ج۲،حصہ۹،ص۹۲)