The Holy Grave of Hazrat Syed Makhdoom Ashraf Jahangir Simnani Alahirrahmah |
سوال کیا فرماتے ہیں علما
کرام کہ محبوب یزدانی سلطان اوحدالدین سید اشرف جہانگیر سمنانی السامانی رضی اللہ عنہ کی
کیا کوئی بشارت ایسی ہے کہ سلسلہ اشرفیہ میں داخل ہونے والے کو بخشش
و مغفرت کی بشارت ہو آپ کی قبر انور پر
آنے والے کی کوئی نہ کوئی حاجت پوری ہونے کا تذکرہ ہو کتب معتبر اگر ہو سکے تو خود
مخدوم پاک کی کتابوں سے یا آپ کے خلفا کی کتابوں سے حوالہ کے ساتھ دونوں سوالات کے
جوابات مرحمت فرمائیں عین نوازش و کرم ہوگا تاکہ کچھ لوگوں کا عتراض رفع ہو۔
المستفتی خادم الاسلام اشرفی مغربی بنگال
الجواب بعون الملک الوھاب
دونوں سوالات کے جوابات بالترتیب
حاضر ہیں:
(1) بلا شک شبہ و لاریب
قیامت تک سلسلہ اشرفیہ میں داخل ہونے والوں کے ل یہ گڈ نیوز و خوشخبری و بشارت اور مژدہ جانفزا ہے کہ باری نے ان کی پیشانی
پر عفو و درگزر کا قلم پھیر دیا ہے حتی کہ جو آپ کی قبر شریف پر خلوص دل سے آئے اسے
بھی مغفرت و بخشش کی بشارت ہے۔ چنانچہ تارک السلطنت غوث العالم مخدوم الملک اوحد الدین
سید اشرف جہانگیر سمنانی رضی اللہ عنہ نے یہ بشارت اپنے چاہنے منانے اور آپ کے سلسلہ
میں داخل ہونے والوں کو اپنے وصال سے پہلے خود تحریر فرمائی ہے۔ آپ فرماتے ہیں جتنی
دیر میں قبر کے اندر رہا فقیر پر ستر ہزار تجلیات جمال الہٰی کا نزول ہوا اور مقربان
بارگاہ الوہیت (فرشتوں) نے جس قدر اکرام و نوازش اس فقیر کو مرحمت کی وہ تحریر میں
نہیں آ سکتی حضرت رب ذوالجلال وقادر در با کمال کی طرف سے منادی نے عالم ملکوت میں
یہ ندا سنائی۔ اشرف ہمارا محبوب ہے
اس کے تمام مریدین کی پیشانی پر عفو و کرم کا قلم پھیرتا ہوں اور اس کو اپنی مغفرت
و بخشش سے نوازتا ہوں۔ الحمد للہ علی ذالک
یہ میرے احباب و رفقا کے لیے مژدہ جانفزا ہے۔ اشھد ان لا
الہ الا اللہ و ان محمدا عبدہ و رسولہ والصلوۃ والسلام منی ومن اھل الایمان علی محمد وعلی الہ و اصحابہ وسلم کثیرا کثیرا۔
(حجۃ الذاکرین مع رسالہ قبر یہ صفحہ 26 مطبوعہ السید محمود
اشرف دار التحقیق والتصنیف کچھوچھ مقدسہ)
(2) بیشک جو شخص آپ کی قبر شریف
پر صدق نیت اور خلوص کے ساتھ آئے اس کی حاجات ضرور پوری ہوں گی۔ محقق علی الاطلاق شیخ عبد الحق محدث دہلوی
علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں آپ کی قبر بڑا فیض کا مقام ہے اور ایک حوض کے درمیان
میں ہے اس علاقہ میں جنات کو دور کرنے کے لیے آپ کا نام لے دینا بڑا تیر بہدف نسخہ
ہے۔ (اخبار الاخیار قسط نمبر 3 صفحہ 84 مطبوعہ دہلی)
آپ نے اپنے وصال سے دو روز
قبل ایک رسالہ قبر شریف کے اندر بیٹھ کر تحریر فرمایاہے آپ خود رقم کرتے ہیں کہ ارباب
علم دانش اور اصحاب طریقت و حقیقت کو معلوم ہو کہ جب ارجعی الی
ربک راضیۃ مرضیۃ
ترجمہ: اے نفس مطمنّہ راضی و مقبول ہو کر اپنے رب کے پاس آجا ۔ (پارہ 30 سورہ فجر آیت 14)
کا حکم آیا تو اس فقیر کو
اسی ہزار مقرب فرشتوں کے ہمراہ بارگاہ صمدیت میں لایا گیا پھر سدرۃ المنتہی کی نیچے
پہونچایا گیا اور ندا آئی تجھے دنیا میں چند دنوں کے لیے عقائد و اعمال کی اصلاح کے
لیے بھیجا گیا تھا اب وقت آگیا ہے کہ فرمان نبی صلی اللہ علیہ وسلم حب الوطن من الایمان
وطن کی محبت نصف ایمان ہے۔ کے بموجب اپنے وطن اصلی کی طرف واپس لوٹ آ۔ فقیر نے اس نعمت
پر باوجود کمزوری و ضعف کے رب تعالی کی یوں تعریف کی۔ لا حصی ثناء
علیک کما اثنیت علی نفسک (اے اللہ میں تیری تعریف
نہیں کر سکتا جیسی تونے خود اپنی تعریف کی ہے)
اس کے بعد حکم الہی ہوا کہ
تجھے اسی ہزار فرشتے نیز تیس ہزار حرمین شریفین مکہ مکرمہ مدینہ منورہ اور بیت المقدس
(کوہ لبنان) کے خاص بندگان حق ایک ہزار ابدال مغرب سے ایک ہزار رجال الغیب سر اندیپ
سے اور ایک ہزار مردان غیب یمن کی جانب سے آکر تجھے غسل دیں گے پھر آسمان پر لے جائیں
گے۔ پھر بیت اللہ شریف کے سامنے تیری نماز جنازہ پڑھی جائیں گی اور بندوں کے منافع
کے لیے تجھے زمین میں دفن کیا جائے گا تاکہ جو تیری قبر پر آئے اس کی حاجات پوری ہوں
اور اسے مغفرت و بخشش کی نوید حاصل ہو۔ (حجۃ الذاکرین مع
بشارۃ المریدین صفحہ 27 مطبوعہ السید محمود اشرف دار التحقیق کچھوچھ مقدسہ) الحاصل
مخدوم اشرف رضی اللہ عنہ کی بارگاہ میں جو شخص صدق دل سے حسن نیت کے ساتھ آئے گا اس
کی حاجت ضرور پوری ہوگی ۔ واللہ تعالی اعلم و صلی اللہ تعالی علی حبیبہ الف الف مرۃ
و الہ و ازواجہ و اھلبتہ و بارک وسلم۔
کتبہ: احوج
الناس الی شفاعۃ سید الانس والجان
محمد
قاسم القادری چشتی نعیمی اشرفی
غفرلہ
اللہ القوی
(خادم غوثیہ دار الافتا صدیقی مارکیٹ
کاشی پور اتراکھنڈ ) رابطہ 9927726506
الجواب
:صحیح والمجیب نجیح فقط محمد عطاء اللہ النعیمی غفرلہ
خادم الحدیث والافتاء بجامعۃالنور جمعیۃ إشاعۃ أہل
السنۃ (باکستان) کراتشی
No comments:
Post a Comment