Shahadat e Ameerul Momineen Hazrat Syeduna Umar Farqooque Azam RadiAllahu Anhu

حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ  حد درجہ ذہین، سلیم الطبع، بالغ نظر اور صائب الرائے تھے۔قرآن پاک کے متعدد احکامات آپ رضی اللہ عنہ  کی رائے کے مطابق نازل ہوئے مثلاً اذان کا طریقہ، عورتوں کے لئے پردہ کا حکم اور شراب کی حرمت۔ آپ رضی اللہ عنہ  شجاعت، فصاحت و بلاغت اور خطابت میں یکتائے زمانہ افراد میں سے تھے۔آپ رضی اللہ عنہ  نے اپنی زندگی کا اکثر و بیشتر حصہ فیضان نبوتﷺ سے سیرابی میں بسر کیا مگر محتاط مزاج کی بنا پر احادیث کی روایت بہت کم فرماتے،فقہ اور اجتہاد میں بلند مقام رکھتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن عمر،حضرت عبداللہ بن عباس اور حضرت عبداللہ بن مسعود(رضوان اللہ عنہم)جن تک آئمہ فقہ کے سلاسل جاکر ملتے ہیں، آپ کے تربیت یافتہ تھے۔ آپ کے دور خلافت میں مسلمانوں کو بے مثال فتوحات اور کامیابیاں نصیب ہوئیں۔ آپ رضی اللہ عنہ  نے قیصر و کسریٰ کو پیوند خاک کرکے اسلام کی عظمت کا پرچم لہرانے کے علاوہ شام، مصر، عراق، جزیرہ، خوزستان، عجم، آرمینہ، آذربائیجان، فارس، کرمان، خراسان اور مکران فتح کئے۔ آپ رضی اللہ عنہ  کے دور خلافت میں 3600 علاقے فتح ہوئے، 900جامع مساجد اور 4 ہزار مساجد تعمیر ہوئیں۔ حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ  نے اپنے دور خلافت میں بیت المال اور عدالتیں قائم کیں، عدالتوں کے قاضی مقرر کئے۔ آپ رضی اللہ عنہ  نے سن تاریخ کا اجراء کیا جو آج تک جاری ہے ۔ مردم شماری کرائی،نہریں کھدوائیں،شہر آباد کروائے،دریا کی پیداوارپرمحصول لگایا اورمحصول مقرر کئے، تاجروں کو ملک میں آنے اور تجارت کرنے کی اجازت دی۔ جیل خانہ قائم کیا، راتوں کو گشت کرکے رعایا کا حال دریافت کرنے کا طریقہ نکالا۔ پولیس کا محکمہ قائم کیا۔ جابجا فوجی چھاؤنیاں قائم کیں، تنخواہیں مقرر کیں، پرچہ نویس مقرر کئے۔ مکہ معظمہ سے مدینہ منورہ تک مسافروں کے لئے مکانات تعمیر کروائے۔ گم شدہ بچوں کی پرورش کے لئے روزینے مقرر کئے۔ مختلف شہروں میں مہمان خانے تعمیر کروائے۔ مکاتب و مدارس قائم فرمائے۔معلمین اور مدرسین کے مشاہرے مقرر کئے۔ تجارت کے گھوڑوں پر زکوٰۃ مقرر کی۔وقف کا طریقہ ایجاد کیا،مساجد کے آئمہ کرام اور موذنین کی تنخواہیں مقرر کیں،مساجد میں راتوں کو روشنی کا انتظام کیا۔ علاوہ ازیں آپ رضی اللہ عنہ نے عوام کے لئے بہت سے فلاحی و اصلاحی احکامات اور اصطلاحات جاری کیں۔

مشہور تاریخی روایات سے یہی بات ثابت ہے کہ 23 ہجری 26 یا27 ذوالحجہ کو نماز فجر میں سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ  پر ابولؤلؤ فیرزو مجوسی ملعون نے حملہ کیا اور تین دن کے بعد یکم محرم الحرام کو امیرالمومنین سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ نے جام شہادت نوش فرمایا۔صحیح قول کے مطابق بوقت شھادت انکی عمر مبارک 63 سال تھی ۔ آپ رضی اللہ عنہ  کی مدتِ خلافت دس سال،چھ ماہ تین دن پر محیط ہے۔ امیرالمؤمنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی تدفین حجرہ نبویہ شریفﷺ میں ہوئی۔




 

No comments:

Post a Comment