حجامہ / کپنگ تھراپی کے فوائد (اردو)


 آج سے سینکڑوں سال قبل بیماریوں سے چھٹکارا پانے کے لیے جدید طبی وسائل اور سہولتیں میسر نہیں تھیں، اس لیے روایتی طریقوں سے ان بیماریوں سے نجات حاصل کی جاتی تھی۔ ان طریقوں میں سب سے مؤثر طریقہ حجامہ کا تھا، جسے آج کل کپنگ تھراپی بھی کہا جاتا ہے۔

اس کی سب سے پرانی تاریخ 1550 قبل مسیح میں ملتی ہے جب حجامہ مصری تہذیب میں روایتی علاج کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، اس کے علاوہ چینی، یونانی، کورین، اور تبتن تہذیبوں میں بھی اسے خاص اہمیت حاصل تھی۔ یونانی ماہرِ طب ہپو کریٹس کو جدید حجامہ کے طریقہ علاج کا بانی سمجھا جاتا ہے جس نے اس طریقے کو ایک نئی جدت بخشی تھی۔ اس کے علاوہ اسلامی تہذیب میں بھی حجامہ کو خاص اہمیت حاصل ہے کیوں بعض احادیث میں اس طریقہ علاج پر عمل کرنے کی تاکید نظر آتی ہے۔

حجامہ لگوانے کی فضیلت

 محمّد بن عبدالرحیم، سریج بن یونس، ابوالحارث، مروان بن شجاع، سالم افطس، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس  سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت  نے فرمایا کہ شفا تین چیزوں میں ہے حجامہ لگوانا، شہد پینا یا آگ سے داغ لگوانا، اور اپنی امت کو داغ لگوانے سے منع کرتا ہوں۔( صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث 648)

 ابو توبہ، ربیع بن نافع، سعید بن عبدالرحمن، سہیل، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم  نے فرمایا کہ جس شخص نے تاریخوں سترہ، انیس یا اکیس  میں حجامہ لگوائے تو اس کے لیے ہر بیماری سے شفا ہے۔( سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث :471)

 یحیی بن ایوب، قتیبہ، علی بن حجر، اسماعیل، ابن جعفر، حضرت حمید سے روایت ہے کہ حضرت انس بن مالک ؓ سے حجامہ لگانے والے کی کمائی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا رسول اللہ  نے حجامہ لگوائے ۔ ابوطیبہ نے آپ  کو حجامہ لگائے تو آپ نے اسے دو صاع غلہ دینے کا حکم دیا اور اس کے مالکوں سے اس کا خراج کم کرنے کے لیے سفارش کی اور فرمایا تمہاری دواؤں میں سے بہترین دواء حجامہ لگوانا ہے جن سے تم دوا کرتے یا یہ تمہاری بہترین دواؤں جیسا ہے۔ (صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث :1545)   

 حبارہ بن مغلس، کثیر بن سلیم، حضرت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ  نے فرمایا شب معراج میں جس جماعت کے پاس سے بھی میں گزرا اس نے یہی کہا اے محمّد! اپنی امت کو حجامہ لگانے کا حکم فرمائیے ۔( سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث :360)

 حضرت ابن ؓ سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا وہ بہترین دن جس میں تم سینگی لگوا سکتے ہو، سترہ، انیس اور اکیس تاریخ ہے اور فرمایا کہ شب معراج میرا ملائکہ کے جس گروہ پر بھی ذکر ہوا ، اس نے مجھ سے یہی کہا کہ اے محمّد ﷺسینگی لگوانے کو اپنے اوپر لازم کر لیجئے۔( مسند احمد:جلد دوم:حدیث :1405)   

رسول اللہ ﷺ کا حجامہ لگوانا

 محمّد بن بشار، ابن عدی، ہشام، عکرمہ، ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ نبی ﷺنے درد سر کے وجہ سے حالت احرام میں حجامہ لگوائے، اس وقت آپ اس پانی کے پاس تھے، جس کو لحی جمل کہا جاتا ہے، اور محمّد بن سوار نے بیان کیا کہ ہم سے ہشام نے انہوں نے عکرمہ سے، کہ ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے آدھے سرکے درد کے وجہ سے حالت احرام میں حجامہ لگوائے۔( صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث :665)

 عبدالقدوس بن محمّد، عمرو بن عاصم، ہمام جریر بن حازم، قتادہ، حضرت انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ  سر کے دونوں جانب کی رگوں اور شانوں کے درمیان حجامہ لگایا کرتے تھے اور یہ عمل سترہ، انیس یا اکیس تاریخ کو کیا کرتے تھے۔ اس باب میں حضرت ابن عباس اور معقل بن یسارسے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ (جامع ترمذی:جلد اول:حدیث :2145 )

 اسحاق بن ابراہیم، عبدالرزاق، معمر، قتادة، انس، ابن عباس فرماتے ہیں کہ حضرت رسول کریم  نے اپنے پاؤں میں موچ آنے کی وجہ سے اس پر حجامہ لگوائے حالانکہ آپ  اس وقت حالت احرام میں تھے۔( سنن نسائی:جلد دوم:حدیث :761)

 عبدالرحمن بن ابراہیم، کثیر بن عبید، ولید بن ابن ثوبان، ابی کبشہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم اپنی مانگ میں حجامہ لگواتے تھے اور اپنے کندھوں کے درمیان لگواتے تھے اور آپ فرمایا کرتے تھے کہ جس نے ان خونوں کو نکلوایا تو اسے کسی بیماری کے لیے دوا نہ کرنا نقصان نہیں پہنچائے گا۔( سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث :469)

 سلیمان بن داؤد مہری، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، حضرت جابر بن عبداللہ  بیان کرتے ہیں کہ اہل خیبر کی ایک یہودی عورت نے بھنی ہوئی بکری میں زہر ملایا پھر اسے رسول اللہ  کو ہدیہ کردیا۔ نبی  نے بکری کی دست کا گوشت لیا اور اس میں سے کھایا اور آپ کے ساتھ آپ کے صحابہ کی ایک جماعت نے بھی کھایا پس اچانک رسول اللہ  نے ان سے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کو کھانے سے روک لو۔ اور رسول اللہ  نے یہودیہ کو بلایا پھر اس سے کہا کہ کیا تو نے اس بکری میں زہر ملایا تھا اس نے کہا کہ آپ کو کس نے بتایا آپ نے فرمایا کہ مجھے میرے ہاتھ میں دست نے بتلایا۔ اس نے کہا کہ جی ہاں لیکن میں نے اس سے آپ  کے قتل کا ارادہ نہیں کیا تھا وہ کہنے لگی کہ میں نے کہا کہ اگر آپ نبی  ہیں تو یہ زہر آپ کو نقصان نہیں پہنچائے گا اور اگر آپ نبی نہیں ہیں تو ہم اس سے راحت حاصل کریں گے تو رسول اللہ  نے اسے معاف کردیا اور اسے سزا نہیں دی اور اس بکری کے کھانے کے بعد آپ کے بعض صحابہ انتقال کر گئے اور رسول اللہ  نے اس بکری کے کھانے کی وجہ سے پچنے لگوائے اور آپ کو ابوہند نے سینگ اور چھری کے ذریعہ سے پچنے لگائے اور ابوہند بنی بیاضہ کا آزاد کردہ غلام تھا جوانصار کا ایک قبیلہ ہے۔ (سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث :1110)

 بکر بن خلف، ابوبشر ، محمّد بن ابی ضیف، ابن خثیم، ابی زبیر، جابر سے روایت ہے کہ نبی  نے بحالت احرامحجامہلگوائے اس درد کی وجہ سے جو آپ کو ہڈی سرکنے کی وجہ سے عارض ہوا۔( سنن ابن ماجہ:جلد دوم:حدیث :1242)

  حضرت جابرسے مروی ہے کہ نبی ﷺنے حالت احرام میں اپنے کولہے کی ہڈیاں یا کمر میں موچ آ جانے کی وجہ سے سینگی لگوائی تھی۔( مسند احمد:جلد ششم:حدیث :166)

  حضرت سمرہ بن جندب سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا، نبی علیہ السلام نے حجام کو بلایا ہوا تھا، وہ اپنے ساتھ سینگ لے کر آ گیا، اس نے نبی علیہ السلام کے سینگ لگایا اور نشتر سے چیرا لگایا، اسی اثنا میں بنوفزارہ کا ایک دیہاتی بھی آ گیا، جس کا تعلق بنوجذیمہ کے ساتھ تھا، نبی علیہ السلام کو جب اس نے سینگی لگواتے ہوئے دیکھا تو چونکہ اسے سینگی کے متعلق کچھ معلوم نہیں تھا، اس لئے وہ کہنے لگا یا رسول اللہ! یہ کیا ہے؟

 آپ نے اسے اپنی کھال کاٹنے کی اجازت کیوں دی ہے؟

 نبی علیہ السلام نے فرمایا اسے "حجم” کہتے ہیں، اس نے پوچھا کہ "حجم” کیا چیز ہوتی ہے؟

 نبی علیہ السلام نے فرمایا علاج کا سب سے بہترین طریقہ، جس سے لوگ علاج کرتے ہیں۔( مسند احمد:جلد نہم:حدیث :311 )

تندرستی میں حجامہ لگوانے کی فضیلت

 سعید بن تلید، ابن وہب، عمرو وغیرہ، بکیر، عاصم بن عمربن قتادہ، جابر بن عبداللہ منقع کی عیادت کو گئے تو کہا کہ میں اس وقت تک نہیں جاؤں گا، جب تک کہ تم حجامہ لگوالو، اس لئے کہ میں نے آپ ﷺسے سنا کہ اس میں شفا ہے۔( صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث :663 )

 عبد بن حمید، نضر بن شمیل، عباد بن منصور، حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ ابن عباس کے پاس تین غلام تھے جوحجامہ لگاتے تھے۔ ان میں سے دو تو اجرت پر کام کیا کرتے اور ایک ان کی اور ان کے گھر والوں کی حجامت کیا کرتا تھا۔( جامع ترمذی:جلد اول:حدیث :2147 )

 راوی کہتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رسول اللہ  کا یہ قول نقل کرتے تھے کہ فرمایا حجامت کرنے والا غلام کتنا بہترین ہے۔ خون کو لے جاتا ہے۔ پیٹھ کو ہلکا کر دیتا ہے اور نظر کو صاف کر دیتا ہے۔ حضرت ابن عباس نے فرمایا جب رسول اللہ  معراج کو تشریف لے گئے تو فرشتوں کے جس گروہ سے بھی آپ  کا گزر ہوا۔ انہوں نے یہی کہا کہ حجامت ضرور کیا کریں۔ فرمایاحجامہ لگانے کے لیے بہترین دن سترہ، انیس اور اکیس تاریخ ہیں۔
یہ بھی فرمایا کہ بہترین علاج سعوط، لدود، حجامت اور مشی ہے۔ نبی اکرم
  کے منہ میں حضرت عباس اور بعض صحابہ نے دوا ڈالی تو آپ  نے فرمایا کہ ہر موجود شخص کے منہ میں (بطور قصاص) دوا ڈالی  جائے۔ پس آپ  چچا عباس کے علاوہ سب حاضرین کے منہ میں دوائی ڈالی گئی۔ نضر کہتے ہیں کہ لدود، وجود کو کہتے ہیں یعنی منہ کی جانب سے دوائی پلانا۔ اس باب میں حضرت عائشہ سے بھی روایت ہے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔( جامع ترمذی:جلد اول:حدیث :2147)

 موسی بن اسماعیل، حماد، محمّد بن عمرو، ابی سلمہ، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم  نے فرمایا کہ جن چیزوں سے تم علاج کرتے ہو ان میں سے اگر کسی میں خیر ہے تو وہحجامہ لگانا ہے۔( سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث :467 )

 محمّد بن وزیر، یحیی، عبدالرحمن بن ابی موال، اپنے مولا سے اور وہ اپنی دادی حضرت سلمی جو حضور اکرم  کی خادمہ تھیں سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت سلمی نے فرمایا کہ حضور اکرم  کے پاس کوئی بھی اپنے سر میں درد کی شکایت نہ کرتا الا یہ کہ حضور اکرم  اسے یہی فرماتے کہ حجامہ لگواؤ اور دونوں ٹانگوں میں درد کی شکایت نہ لاتا مگر یہ کہ اسے فرماتے کہ مہندی لگاؤ۔( سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث :468 )

 ابوبشربکر بن خلف، عبدالاعلی، عباد بن منصور، عکرمہ، حضرت ابن عباس  فرماتے ہیں کہ رسول اللہ  نے فرمایا اچھا ہے وہ بندہ جو حجامہ لگاتا ہے۔ خون نکال دیتا ہے۔ کمر ہلکی کر دیتا ہے اور بینائی کو جلاء بخشتا ہے ۔( سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث :359 )

 سوید بن سعید، عثمان بن مطر، حسن بن ابی جعفر، محمّد بن حجادہ، حضرت نافع فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر  نے فرمایا اے نافع ! میرے خون میں جوش ہوگیا ہے اسلئے کوئی حجامہ لگانے والا تلاش کرو۔ اگر ہوسکے تو نرم خو آدمی لانا۔ عمر رسیدہ بوڑھایا کم سن بچہ نہ لانا اسلئے کہ میں نے رسول اللہ  کو یہ فرماتے سنا نہار منہ حجامہ لگوانا بہتر ہے اور اس میں شفاء ہے برکت ہے۔ یہ عقل بڑھاتا ہے حافظہ تیز کرتا ہے۔ اللہ برکت دے جمعرات کو حجامہ لگوایا کرو اور بدھ، جمعہ، ہفتہ اور اتوار کے روز قصدا حجامہ مت لگوایا کرو (اتفاقاً ایسا ہو جائے تو حرج نہیں) اور پیر اور منگل کو حجامہ لگوایا کرو۔ اسلئے کہ اسی دن اللہ تعالیٰ نے حضرت ایوب کو بیماری سے شفاءعطا فرمائی اور بدھ کے روز وہ بیمار ہوئے تھے اور جذام اور برص ظاہر ہو توبدھ کے دن یا بدھ کی رات کو ظاہر ہوتا ہے ۔( سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث :368)

 حضرت انس سے مروی ہے کہ نبی ﷺنے حالت احرام میں پاؤں کے اوپر والے حصے پر درد کی وجہ سے سینگی لگوائی۔( مسند احمد:جلد پنجم:حدیث :1662 )

حجامہ لگوانے کی جگہ

 ابوبکر بن ابی شیبہ، معلی بن منصور، سلیمان بن بلال، علقمہ بن ابی علقمہ، عبدالرحمن اعرج، حضرت ابن بحینہ  سے روایت ہے کہ نبی  نے احرام کی حالت میں مکہ کے راستے میں اپنے سر مبارک کے درمیانی حصہ میں حجامہ لگوائے۔( صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث :392)

 اسحاق بن ابراہیم، عبدالرزاق، معمر، قتادة، انس، ابن عباس فرماتے ہیں کہ حضرت رسول کریم  نے اپنے پاؤں میں موچ آنے کی وجہ سے اس پر حجامہ لگوائے حالانکہ آپ  اس وقت حالت احرام میں تھے۔( سنن نسائی:جلد دوم:حدیث :761 )

 احمد بن حنبل، عبدالرزاق، معمر، قتادہ، حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ  نے درد کی بنا پر پشت قدم پر حالت احرام میں حجامہ لگوائے۔ (سنن ابوداؤد:جلد دوم:حدیث :74)

 مسلم بن ابراہیم، ہشام، ابی زبیر، حضرت جابر سے روایت ہے کہ حضور اکرم  نے تکلیف کی وجہ سے سے اپنے کولھے میں حجامہ لگوائے۔( سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث :474 )

 سوید بن سعید، علی بن مہر، سعداسکاف، اصبغ بن نباتہ، حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام نبی  کے پاس آئے اور آپ  سے گردن کی رگوں اور مونڈھوں کے درمیان حجامہ لگانے کا کہا۔ (سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث :363 )

حجامہ کے فوائد

حجامہ سے مندرجہ ذیل فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

مردانہ کمزوری کا علاج: حجامہ کو مردانہ کمزوری کا بہترین علاج سمجھا جاتا ہے کیوں کہ اس کی وجہ سے خون کے بہاؤ میں بہتری آتی ہے، حتی کہ اعضائے مخصوصہ میں بھی خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔ بعض اوقات بعض جسمانی و نفسیاتی مسائل کی وجہ سے بھی مردانہ کمزوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کپنگ تھراپی کی وجہ سے ان مسائل میں کمی آتی ہے جو مردانہ کمزوری کے خاتمے کا سبب بنتے ہیں۔

جِلد کی صحت میں بہتری: اگر آپ جِلد کی صحت میں بہتری لانا چاہتے ہیں تو حجامہ ایک بہترین آپشن ہے۔ حجامہ کی وجہ سے نہ صرف خون کی گردش بہتر ہوتی ہے بلکہ اس میں آکسیجن اور غذائی اجزاء میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اس سے ہماری جلد کی صحت بہتر ہونا شروع ہو جاتی ہے، اس کے علاوہ حجامہ سے کیل، مہاسوں، اور ایکزیما جیسی جِلد کی بیماریوں کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

سانس کی بیماریوں سے چھٹکارا: سانس کی بیماریوں سے چھٹکارا پانے کے لیے حجامہ کو اگر روایتی اور جدید علاج میں سب سے مفید علاج کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔ کپنگ تھراپی کی وجہ سے سانس کی نالی کی بہت سے بیماریوں سے نجات ملتی ہے، اس کے علاوہ سینے اور پھیپھڑوں کے تناؤ میں بھی کمی آتی ہے۔

کپنگ تھراپی کے بعد پھیپھڑوں کی کام کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے جس سے بلغم کو جسم سے خارج کرنے میں مدد ملتی ہے۔ پھیپھڑوں میں بننے والی بلغم کا اگر کھانسی کی مدد سے اخراج نہ ہو تو اس سے بہت سی بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، کیوں کہ بلغمی جراثیم سارے جسم میں پھیلنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ حجامہ سانس کی نالی کی متعدی انفیکشن کے خلاف بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔

جسم سے زہریلے مواد کا اخراج: مصروفیات اور وقت کی قلت کی وجہ سے کچھ لوگ فاسٹ فوڈ استعمال کرتے ہیں جو کہ صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے، اس کے علاوہ مصالحہ دار غذاؤں کی وجہ سے بھی جسم میں زہریلا مواد جمع ہونا شروع جاتا ہے، جو اگر خارج نہ ہو تو بہت سے طبی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر کچھ ہفتوں یا مہینوں بعد حجامہ کروایا جائے تو نہ صرف جسم سے زہریلے مادے خارج کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ بہت سی بیماریوں کے خظرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

پیشاب کی نالی کے مسائل: پیشاب کی نالی مختلف مسائل اور گردوں کی پتھری کے خلاف بھی حجامہ نہایت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ پیشاب کی نالی کے مسائل سے چھٹکارا پانے کے لیے حجامہ کے کپ رانوں کے اوپری حصے پر لگائے جاتے ہیں۔

تھکاوٹ کا بہترین علاج: بہت زیادہ ضروریاتِ زندگی کی وجہ سے ہر کسی کے پاس وقت کی قلت ہوتی ہے، حتی کہ آرام کرنے کے لیے اگر کچھ وقت میسر بھی آ جائے تو اسمارٹ فونز اور لیپ ٹاپس کی وجہ سے دماغ سکون بہت کم حاصل ہوتا ہے۔ ان وجوہات کی وجہ سے دائمی طور پر تھکاوٹ کی علامات لاحق ہو سکتی ہیں جس کی وجہ سے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دائمی تھکاوٹ سے بچنے کے لیے حجامہ ایک بہترین آپشن ثابت ہو سکتا ہے۔

زخم کی مندملی کے عمل میں تیزی: حجامہ کو زخموں کا بہترین علاج سمجھا جاتا ہے کیوں کہ اس کے ذریعے زخم کے مندمل ہونے کا عمل تیز کیا جا سکتا ہے کیوں کہ اس کی مدد سے خون کے بہاؤ میں بہتری آتی ہے اور جسم کو توانائی بھی فراہم ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حجامہ کی مدد سے پٹھوں کے درد میں بھی کمی آتی ہے اور جسم کو سکون بھی پہنچتا ہے۔

وزن میں کمی لانے کے لیے مفید:حجامہ کی مدد سے موٹاپے سے بھی چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔ اس طریقہ علاج کی وجہ سے بڑی آنت سے فضلات اور زہریلے مادے خارج ہونا شروع ہو جاتے ہیں، جو وزن میں کمی کا سبب بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ کپنگ تھراپی کی وجہ سے آپ کی قوتِ مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے جس سے بہت سی بیماریوں کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔

ہاضمہ کے نظام میں بہتری: حجامہ کی مدد سے ہاضمہ کے نظام میں بھی بہتری لائی جا سکتی ہے۔ جب کہ دائمی اسٹریس، نیوٹریشن کے غیر متوازن لیول، اور مدافعتی نظام کے مسائل کی وجہ سے لاحق ہونے والے ہاضمہ کے مسائل کے خلاف حجامہ بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔اس کے علاوہ بھی حجامہ سے بہت سے طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں، ان طبی فوائد کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ کسی حجامہ اسپیشلسٹ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

حجامہ کرنے کا طریقہ کیا ہے؟

حجامہ کرنے کے دو طریقے ہیں

(1)حجامہ مع شرط اس میں نشتر لگا کر غلیظ موادکو نکالا جاتا ہے۔ یہ طریقہ زیادہ مفید ہے۔

(2)حجامہ بلا شرط ، اس میں نشتر نہیں لگایا جاتا۔

یہ دو طریقوں سے کیا جاتا ہے، حجامہ بنار (آگ کا استعمال کرتے ہوئے): جوڑوں کے درد (joint pain)، sciatic pain، میں زیادہ موثر ہے۔ اس سے (Mobile Cupping) مساج بھی کیا جاتا ھے۔

حجامہ کرنے کے کیا شرائط ہیں؟

(1) بدن ردی اخلاط سے بھرا ہوا ہو (full of morbid mater)۔

(2) غروبِ آفتاب کے بعد حجامہ نہ کروایں، کیونکہ رات کو اخلاط سکونت اختیار کر تے ہیں اور غلیظ مواد حرکت میں نہیں ہوتا۔

(3) موسم گرما میں ڈیڑھ گھنٹہ دن چڑھے اور موسم سرما میں تین گھنٹے دن چڑھے حجامہ کروانا چاہئے۔

حجامہ کن لوگوں کے لئے ممنوع ہے؟

(1)کمزور اور بہت زیادہ دبلے افراد حجامہ نہ کروائیں۔

(2) اسقاطِ حمل (Recurrent abortion) کے مریضہ حجامہ نہ کروائیں۔

(3) قے یا پیچش کے مریض حجامہ نہ کروائیں کیونکہ قے اور پیچش میں بدن کا مواد خارج ہونے کی وجہ سے کمزوری پیدا ہوتی ہے، دست کم ہونے کے بعد حجامہ کروائیں۔

(4) دل کے مریض یا pace maker کا استعمال کرنے والے حجامہ نہ کروائیں، البتہ کسی ماہر طبیب کی نگرانی میں ایسا کر سکتے ہیں۔

(5) ٹوٹی ہوئی ہڈی (fractured bone) میں یا اس جگہ یا اس کے اوپر حجامہ نہ کروائیں۔

(6) کوئی خون کی بیماری جس میں خون نہ رکتا ہو (hemophilia) حجامہ ہرگز نہ کروائیں۔
(7) حاملہ عورت کو ابتدائی تین مہینوں میں حجامہ ہرگز نہ کروائیں۔

(8) خون کا عطیہ دینے کے فوراً بعد حجامہ نہ کروائیں، تین یا چار ہفتے بعد حجامہ کروائیں۔

(9) خون کو پتلا کرنے والی ادویات (warfarin, aspirin) استعمال کرنے والے مریض حجامہ نہ کروائیں، البتہ تین دن تک ان ادویات کو چھوڑنے کے بعد کروائیں۔

(10) ذیابطیس کے مریض (diabetic patient) کو حجامہ کروانے سے پہلے sugar test ضرور کروانا چاہئے۔

(11) خون کی کمی ہو تو حجامہ نہ کریں۔

(12) دست والے مریض کے لئے حجامہ ممنوع ہے۔

(13)دس سال سے کم اور ساٹھ(60) سے زیادہ عمر والوں کے لئے حجامہ ممنوع ھے۔

(14) پیشے (جیسے لوہار اور دھوبی کا پیشہ) جن میں مواد زیادہ تحلیل ہوتے ہیں ان میں حجامہ نہ کریں۔

تنبیہ: اگر حجامہ کسی خاص مرض کے علاج کے لئے کروا رہے ہیں تو اس مرض کے مادہ کے لحاظ سے منضج دینا ضروری ہے۔ (اصول طب صفحہ: 441)

حجامہ کے ذریعہ مواد کو بتدریج (Gradually) نکالنا چاہئے۔ زیادہ کپ (cups) نہ لگوائیں۔ کیونکہ اگر مواد کو زبردستی خارج کیا جائے تو مریض نڈھال ہو جاتا ہے اور اس کو کمزوری لاحق ہوتی ہے۔

حجامہ کتنی دفعہ کروانا چاہئے؟

حجامہ ایک بار میں کم نہ ہو تو 5-3 دفعہ یا طبیب کے مشورے کے مطابق کروائیں۔

حجامہ کروانے سے پہلے کونسی احتیاطی تدابیر اپنائیں؟

Blood test, CT, BT, Hb % اور اگر ذیابطیس کے مریض ہیں تو sugar test ضرور کروائیں۔حجامہ خالی پیٹ کروائیں، یا کھانے کے 3 – 2 گھنٹے بعد کروایں۔

اگر کوئی شخص کمزور یا صفراوی مزاج کا ہو تو حجامہ سے پہلے انار، سیب یا سنترہ کا شربت پلائیں۔

تنبیہ: اس بات کا اہتمام کیا جائے کہ گلاس (cups,surgical blade, gloves) نئے ہوں۔

حجامہ کروانے کے بعد کیا احتیاطی تدابیر ضروری ہیں؟

حجامہ کروانے کے ایک دن بعد تک ہلکی غذا استعمال کریں۔ حجامہ کروانے کے فوراً بعد غسل نہ کریں۔ حجامہ کروانے کے فوراً بعد محنت و مشقت کے کاموں سے پرہیز کریں۔

حجامہ کے فائدے کیا ہیں؟ اور کس مرض میں جلد مؤثر ہے؟

حجامہ ہر بیماری میں مؤ ثر ہے۔ زیادہ اور جلد فائدہ سر درد، گردے میں درد، احتباس حیض، کثرت حیض و نفاس اور نفسیاتی امراض میں ہوتا ہے۔ خصوصاً جوڑوں اور اعصابی دردوں میں منضج لینے کے بعد حجامہ کروانا بہت مفید ہے، جیسے Sciatic Pain

 Cervical Spondylosis

Lumbar Spondylosis

 Lower

 Backache

 Knee Pain

 Heal Pain

Gout Pain

عرق النساء

 کمر کا درد

گھٹنوں کا درد،

گردن کا درد وغیرہ

 اس جگہ کے دوران خون کو بڑھاتا ھے۔

 

No comments:

Post a Comment