ماہ شوال المکرم کی فضیلت اور اذکار و نوافل

 

شوال المکرم اسلامی سال کا دسواں مہینہ شوال المکرم ہے یہ لفظ شول سے بناہے جس کا معنی ’’اونٹنی کا دم اٹھانا ‘‘ہوتاہے کیونکہ عرب لوگ اس مہینے میں سیر وسیاحت اور شکار کھیلنے کیلئے اپنے گھروں سے باہر مختلف مقامات پر چلے جاتے تھے ،راستے میں اونٹنیاں تیزی کی وجہ سے بعض اوقات دم اٹھا لیتیں ،اس نسبت یہ یہ ماہ’’ شوال ‘‘کے نام سے منسوب ہوگیا ۔ اس مہینے کی پہلی تاریخ کوچونکہ عیدالفطر منائی جاتی ہے جو مسلمانوں کیلئے بڑی اہمیت کی حامل ہے ۔عید کے دن اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر خصوصی رحمت نازل فرماتاہے ،اس لئے اس دن کو ’’یوم الرحمۃ ‘‘کہتے ہیں۔ 

نوافل:  حضرت سیدناابوامامہ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایاہے کہ جو عیدین(عید الفطر،عیدالاضحی) کی راتوں میں شب بیدای کرکے قیام کرے اس کا دل مریگا نہیں جس دن کہ سب لوگوں کے دل مردہ ہوجائیں گے ۔(ابن ماجہ )

         ٭جوکوئی اول رات شوال میں چار رکعت پڑھے اورہررکعت میں بعد سورہ فاتحہ کے سورہ اخلاص ٢١بار پڑھے ۔پس اللہ تعالیٰ کھولے گا واسطے اس کے آٹھوں دروازے بہشت کے اور بندکریگا واسطے اس کے ساتوں دروازے دوزخ کے اور نہیں مریگا وہ شخص جب تک اپنا مکان جنت میں نہ دیکھ لے گا ۔(فضائل الشہور )

         ٭شوال کی پہلی شب بعد نماز عشا ء چار رکعت نماز دوسلام سے پڑھے ،ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سور ہ اخلاص تین ،تین دفعہ ،سورہ فلق تین ،تین دفعہ ،سورہ ناس تین تین دفعہ پڑھے ،بعد سلام کے کلمہ تمجید (تیسرا کلمہ )ستر (٧٠)مرتبہ پڑھ کر اپنے گناہوں سے توبہ کرے ،اللہ پاک اس نماز کی برکت سے انشاء اللہ اس کے گناہ معاف فرماکر اس کی توبہ قبول فرمائیگا۔

         ٭حضرت سیدنا انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے شوال میں رات کو یا دن کو آٹھ (٨)رکعتیں پڑھیں ، ہر رکعت میں سورہ فاتحہ ایک بار ،سورہ اخلاص پندرہ (١٥)بار اور نما ز سے فارغ ہوکرستر (٧٠)بار سبحان اللہ کہے اور ستر (٧٠)بار درودشریف پڑھے ۔اس کی قسم جس نے مجھے سچا دین دیکر بھیجا  جو شخص یہ نماز پڑھتا ہے اللہ اس کیلئے حکمت کے چشمے کھولتاہے اس کے دل میں ،اور اس کیساتھ اس کی زبان چلاتاہے اور اس کی دنیاکی بیماری اور اس کی دوا دکھا دیتاہے ،اس کی قسم !جس نے مجھے سچا دین دیکر بھیجا ،جس نے یہ نماز جیسے میں نے بتائی پڑھی تو اللہ جل شانہ ،اس کو معاف کردیتاہے اور اگر مرا تو شہیدمرا ،بخشا ہوا ،اور جو بندہ اس نماز کو سفر میں پڑھتاہے ،اس پر آنا جانا آسان ہوجاتاہے اور اگر مقروض ہوتو اللہ تعالیٰ اس کاقرض اداکرتاہے اور اگر صاحب حاجت ہو تاہے تو اس کی حاجت پوری کرتاہے ،اس کی قسم جس نے مجھے سچا دین دیکر بھیجا ،جو شخص یہ نماز پڑھتا ہے اللہ تعالیٰ اس کوہر حرف کے بدلے جنت میں ایک مخرفہ دیتاہے،عرض کیا گیا ،مخرفہ کیا ہے ؟ تو حضور ﷺ نے فرمایا بہشت کے باغ ہیں ،اگر اس کے ایک درخت کے نیچے سوا ر سیر کرے تو سو (١٠٠)سال تک اسے عبور نہ کرسکے ، درودشریف یہ پڑھنا ہے :۔ اللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَامُحَمَّدِنِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ و بارک وَسَلِّمْ  (غنیہ الطالبین )

 شوال کے چھ روزے : شوال میں چھ دن روزے رکھنے کا بڑ اثواب ہے جس مسلمان نے رمضان المبارک اور چھ دن شوال کے روزے رکھے تو اس نے گویا سارے سال کے روزے رکھے ،یعنی پورے سال کے روزوں کا ثواب ملتاہے ۔ حضرت سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس آدمی نے رمضان شریف کے روزے رکھے اور پھر ان کی ساتھ شوال کے چھ(٦)روزے ملائے تو اس نے گویا تمام عمر روزے رکھے ۔ مسئلہ:  احادیث کریمہ میں شوّال  کے چھ روزے مسلسل رکھنے کا ذکر نہیں ہے، لہٰذا یہ چھ روزے ماہِ شوّال  میں عید کا دن چھوڑ کر لگاتار بھی رکھے جاسکتے ہیں اور بیچ میں ناغہ کرکے  رکھنے سے بھی یہ فضیلت حاصل ہوجائے گی۔


No comments:

Post a Comment