اسم شریف :
آپ کا نام نامی اسم گرامی
حضرت سید شاہ محمود علیہ الرحمہ ہے ۔
القاب :
مخدوم،براق،لنگر جہاں،گیتی
نورد وغیرہ آپ کے القاب ذیشان ہیں جو حضور قطب اعظم سرکار سخی شاہ رکن عالم علیہ الرحمہ
نے آپ کو عطا فرمائے تھے۔
والد گرامی :
آپ علیہ الرحمہ کے والد محترم
کا اسم شریف حضرت سید شاہ خواجہ بدر علیہ الرحمہ ہے آپ اپنے وقت کے قطب تھے آپ سے ایک
جہاں نے فیض پایا۔
ولادت با سعادت :
آپ علیہ الرحمہ 577 ہجری میں
بغداد معلا میں تولد پزیر ہوے آپ کی پیدائش سے پورا خاندان منور و مجلیٰ ہو گیا اور
اطراف و اکناف روش ہو گئے۔
نسب : آپ
اہل بیت نبوت ﷺ کے چشم و چراغ ہیں آپ کا سلسلئہ نسب سرکار اقدس حضور نبئ کریم رسول
امین نور مجسم شاہ بنی آدام ﷺ کے محترم و محبوب چچا ساقی الحرمین الشرفین خاتم المہاجرین
معزز اہل بیت خیرالناس حضرت ابوالفضل عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جا
ملتا ہے ۔
حضرت خواجہ مخدوم محمود براق
لنگر جہاں سہروردی علیہ الرحمہ نے کامل 61 سال عدل و انصاف کے ساتھ شیستان کی شاندار
حکومت فرمائی۔
ترک حکومت :
61 سال
شیستان کی طویل حکومت کرنے کے بعد اچانک آپ کے دل میں عشق الٰہی ﷻ جوش مارا اور آپ
نے 656 ہجری میں حکومت ترک فرما کر فقیری اختیار کر لی
۔
ریاضت و مجاہدہ :
حکومت چھوڑ نے کے بعد آپ چراں
شریف کے ایک ولئ کامل قطب زمانہ حضرت خواجہ تاج الدین چراں علیہ الرحمہ کی خدمت با
برکت میں حاضر ہوے اور 12 سال سخت ریاضت و مجاہدے کیے
ملتان شریف جانے کا حکم :
جب آپ کو ریاضت و مجاہدہ اور
سلوک کی منازل طے کرتے ہوے مکمل 12 سال کا عرصہ گزر گیا تو ایک دن قطب زمانہ حضرت خواجہ
تاج الدین چراں علیہ الرحمہ نے ارشاد فرمایا " اے مخدوم آپ کی تعلیم یہاں مکمل
ہوئی اور میں نے جو کچھ عطا کرنا تھا کر دیا اب آپ اپنی آخری منزل کی طرف جائیں ملتان
شریف میں قطب اعظم حضرت سیدنا سخی شاہ رکن الدین و العالم علیہ الرحمہ آپ کی آخری منزل
ہیں۔
مرشد گرامی کی بارگاہ میں :
آپ علیہ الرحمہ حضرت خواجہ
تاج الدین چراں علیہ الرحمہ کے حکم سے ملتان شریف حضرت شاہ رکن عالم علیہ الرحمہ کی
بارگاہ فیض بار میں حاضر ہوے اور آپ کے دست مبارک پر مرید ہوگئے جس وقت آپ حضرت شاہ
رکن عالم سہروردی علیہ الرحمہ کی بارگاہ میں حاضر باش ہوے اس وقت آپ کے مرشد گرامی
تقریباً 35 سالہ نو جوان تھے جبکہ آپ علیہ الرحمہ 91 سالہ بزرگ تھے۔آپ علیہ الرحمہ
کئ سال اپنے مرشد گرامی کی خانقاہ غوثیہ میں رہ کر اکتساب فیض کرتے رہے
بھوج پور یو۔پی جانے کا حکم :
ایک دن آپ کے مرشد گرامی حضرت
شاہ رکن عالم سہروردی علیہ الرحمہ نے آپ سے ارشاد فرمایا "اے مخدوم آپ بھوج پر
ہند جائیں وہاں کی ولایت میں نے آپ کو عطا کی ہے وہاں کے باشندوں کو آپ کی ضرورت ہے
آپ وہاں پہنچ کر ہدایت خلق کا فریضہ سر انجام دیں
۔
بھوج پور میں آمد :
آپ علیہ الرحمہ اپنے مرشد
کے حکم سے بھوج پور یو۔پی ہند تشریف لائے آپ کی آمد سے اس علاقے میں ایمان و اسلام
کے اجالے پھیلے ہنود و غیرہ آپ کی تبلیغ سے جوق در جوق داخل اسلام ہونے لگے۔آپ اپنے
مرشد کے فرمان کے مطابق آخری دم تک دین اسلام کی خدمات جلیلہ سر انجام دیتے رہے اور
گمگشگان راہ کی ہدایت و رہنمائی فرماتے رہے بے شمار لوگوں نے آپ سے فیض پایا اور سینکڑوں
کو آپ نے ولایت کی منزل پر فائز فرمایا آپ کا چرچہ دور دور تک ہونے لگا آپ کا فیضان
چاروں طرف جاری ہو گیا درو افتاد علاقوں سے لوگ آتے اور آپ سے تحصیل فیوض و برکات کرتے
وصال با کمال :
حضرت خواجہ مخدوم محمود براق
لنگر جہاں سہروردی علیہ الرحمہ نے 169 سال کی عمر مبارک میں 17 جمادی الآخر 746 ہجری
میں اس دار فانی سے عالم جاودانی کی طرف وصال فرمایا۔
مزار اقدس :
آپ کا دربار درربار شیخ پور،فرخ
آباد،یو۔پی,ہند میں زیارت گاہ خواص و عوام ہے آپ کے روضہ انور پر ایک عالی شان گنبد
بنا ہوا ہے جو ہر خاص و عام سے خراج عقیدت وصول کرتا ہے اور دور سے ہی اپنے ارادت مندوں
کو خوش آمدید کہتا نظر آتا ہے۔آپ کا سالانہ عرس سراپا قدس ہر سال 12 تا 18 جمادی الآخر
سجادہ نشین حضرت سید عزیزالحق غالب میاں سہروردی صاحب کی سرپرستی میں بڑے ہی ادب و
احترام کے ساتھ عالی شان پیمانے پر منعقد ہوتا ہے جس میں دور دور سے عوام خواص شرکت
کرتے ہیں اور حضرت مخدوم پاک کے سہروردی فیض و کرم سے مالا مال ہوتے ہیں۔ (بشکریہ
: سید محمد نذیر میاں سہروردی آستانئہ عالیہ غوثیہ سہروردیہ داہود شریف انڈیا)
No comments:
Post a Comment