حضرت قاضی شمس الدین احمد جونپوری رحمۃ اللہ علیہ

 

حضرت قاضی شمس الدین احمد جونپوری رحمۃ اللہ علیہ

عرس کی تاریخ

یکم  محرم الحرام  1445 /20جولائی 2023

آپ  علیہ الرحمۃ کی ولادت جونپور کے ایک محلہ میر مسرت میں ہوئی، جعفری زینبی نسب آباء واجداد شاہانِ مشرقی کے زمانے میں منصب قضاء پر فائز تھے۔ تاریخ ولادت ۲۸؍ذی الحجہ ۱۳۲۲ھ؍ ۵ مارچ ۱۹۰۵ء ہے۔آپ  کی ابتدائی تعلیم جون پور میں ہوئی۔ جامعہ نعیمیہ مراد آباد میں صدر الافاضل مولانا نعیم الدین رضوی مراد آبادی علیہ الرحمہ سے درس لیا۔ صدر الشریعہ مولانا امجد علی رضوی اعظمی علیہ الرحمہ کی شہرت سن کر اجمیر شریف دارالعلوم معینیہ عثمانیہ پہنچے، کامل انہماک و یکسوئی سے اساتذۂِ دارالعلوم سے پڑھا، حدیث پاک اور امہات کتب کی حضرت صدر الشریعہ علیہ الرحمۃ سے تکمیل کی۔آپ  نے فراغت کے بعد دارالعلوم منظر اسلام میں درس دینا شروع کیا۔ جامعہ نعیمیہ مراد آباد، مدرسہ منظر حق ٹانڈہ ضلع فیض آباد، مدرسہ حنفیہ جون پور میں درس دیا۔ آخر الذکر مدارس میں صدر المدرسین رہے، بعدہٗ جامعہ رضویہ حمیدیہ بنارس میں مسندِ صدارت پر فائز ہوئے اور علوم وحکمت، تفسیر و حدیث اور فقہ کا خصوصی درس دیا۔ آپ علیہ الرحمہ دس برس کی عمر میں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا قادری فاضل بریلوی قدس سرہٗ سے مرید ہوئے۔ شہزادۂ امام احمد رضا مفتی اعظم ہند علامہ الشاہ مصطفیٰ رضا نوری نے جمیع سلاسل کی خلافت واجازت عطا فرمائی۔مزید برآں حجۃ الاسلام مولانا حامد رضا خاں بریلوی قدس سرہٗ نے اجازت سے نوازا۔ آپ علیہ الرحمہ  تا حیات رشد و ہدایت کا پیغام دیتے رہے، اور اپنی یادوں کے نقوش چھوڑے جن میں مندرجہ ذیل تصانیف یادگار کا درجہ رکھتی ہیں۔

 قانونِ شریعت حصہ اول، دوم ،  قواعد النظر،  قواعد الاعراب،  کشکولِ جعفری وغیرہ ۔  آپ علیہ الرحمہ کا وصال یکم محرم الحرام ۱۴۱۰ہجری کو ہوئی ۔  وقت وصال سینۂ مبارک پر حضرت امام غزالی قدس سرہٗ کی معرکۃ الآراء تصنیف کیمیائے سعادت کھلی رکھی تھی اور وہ بھی موت کا باب تھا ۔

ماہ رواں محرم الحرام کی ۸ تاریخ کو آپ کا وصال ہوا۔ اس مناسبت سے چند یادگار و ناقابل فراموش واقعات نذر قارئین ہیں۔


No comments:

Post a Comment