اسم مبارک:
محمد مختار اشرف۔
القابات:
مخدوم المشائخ،شیخ المشائخ،امام
الاتقیاء،تاج العرفاء و العلماء، عالم ربانی، پیر لاثانی۔) ماخوذ از ماہنامہ غوث العالم کا سرکار کلاں نمبر ص ٣٧ و ٤٢ و ١٩٠ و
٢٠٥(
ولادت مبارک:
آپ کی ولادت ۔٢٦ جمادی الآخر
١٣٣٣ھ مطابق ١٢مئی ١٩١٤ء بروز چہار شنبہ،بوقت ایک بجے شب کو کچھوچھہ مقدسہ میں ہوئی۔ہجری
اعتبار سے۔تاریخی نام"محمد مختار" اور عسوی اعتبار سے"محمد مختار اشرف"رکھا
گیا۔پورا نام"محمد مختار اشرف۔رکھا گیا۔اور آپ کا یہ تاریخی نام امام اہل سنت مجدد دین و ملت الشاہ
امام احمد رضا خان بریلوی علیہ الرحمہ نے رکھا۔
)ماخوذ از ماہنامہ غوث العالم کا سرکار کلاں نمبر ص ٣٣ و
ص ١٤٣ و ص ١٦٧ و ص ١٩٠ و ص ١٩٦(
والد
ماجد:
سلطان المناظرین سید المتکلمین
سلطان الواعظین عالم ربانی۔حضرت علامہ سید احمد اشرف کچھوچھوی علیہ الرحمہ
والدہ ماجدہ:سیدہ زاہدہ(بنت
امام العرفاء سید شاہ اشرف حسین علیہ الرحمہ برادر کلاں و پیر مرشد اعلی حضرت اشرفی
میاں رحمۃ اللہ علیہ(
جد امجد:
مجدد سلسلہ اشرفیہ محبوب ربانی ہم شبیہ
غوث الاعظم اعلیٰ
حضرت اشرفی میاں کچھوچھوی رحمۃ اللہ علیہ۔
تعلیمی
دور اور اساتذہ کرام:
جب آپ چار سال چار ماہ چار
دن کے ہوئے تو اعلیٰ حضرت اشرفی میاں رحمۃ اللہ علیہ نے رسم بسم اللہ خوانی کرائی۔بعدہ
باضابطہ تعلیم جامعہ اشرفیہ کچھوچھہ مقدسہ میں شروع ہوا،حضور سرکار کلاں علیہ الرحمہ۔جامعہ
اشرفیہ کچھوچھہ مقدسہ کے فارغ التحصيل ہیں۔یہاں آپ نے حضرت مولانا عماد الدین اشرفی
سنبھلی علیہ الرحمہ(برادر گرامی حضرت علامہ مفتی اجمل شاہ سنبھلی علیہ الرحمہ)سے میزان
تا شرح وقایہ اور ابتدائی عربی و فارسی سے لیکر شرح جامی تک کی تعلیم حاصل کی اور علامہ
مفتی عبد الرشید خان اشرفی فتحپوری ثم ناگپوری علیہ الرحمہ،حضرت علامہ آل حسن سنبھلی
علیہ الرحمہ، حضرت علامہ مفتی احمد یار خان نعیمی اشرفی علیہ الرحمہ،حضرت علامہ مفتی
عبد العزيز خان فتح پوری علیہ الرحمہ، سے دیگر علوم فنون مثلا علم تفسیر، حدیث۔فقہ،
معانی، تصوف، وغیرہ۔کی تعلیم حاصل کی۔پھر جامعہ اشرفیہ کچھوچھہ مقدسہ سے فراغت کے بعد۔جامعہ
نعیمیہ مرادآباد میں۔صدر الفاضل فخر الاماثل علامہ سید محمد نعیم الدین مرادآبادی قادری
اشرفی علیہ الرحمہ کے پاس دورہ حدیث مکمل کی۔(ماخوذ از ماہنامہ غوث العالم کا سرکار کلاں نمبر ص ٣٣ و ص ٤٢ و ص ٦٩ و ص ٨٧ و
ص ١٣٧ و ص ١٤٤ و ص ٢١٧ تا ٢١٨ و ص ٢٢١)
ارادت و خلافت:
ارادت و خلافت آپ علیہ الرحمہ
کو اپنے جد امجد حضور سیدی و مرشدی مجدد سلسلہ اشرفیہ حضور سید علی حسین اشرفی میاں
رحمۃ اللہ علیہ المعروف اعلیٰ حضرت اشرفی میاں کچھوچھوی علیہ الرحمہ سے حاصل تھی ۔(ماخوذ از ماہنامہ غوث العالم کا سرکار کلاں نمبر ص ٣٣ تا ٣٤)
سجادہ نشینی:
جب حضور اعلیٰ حضرت اشرفی
میاں رحمۃ اللہ علیہ کے فرزند اکبر واعظ لاثانی سلطان المناظرین سید المتکلمین حضور
سید احمد اشرف اشرفی جیلانی کچھوچھوی علیہ الرحمہ شاگرد و خلیفہ اعلی حضرت امام احمد
رضا خان علیہ الرحمہ کا بسبب طاعون ١٥/ربیع الآخر ١٣٤٧ھ کو وصال ہو گیا تو اعلیٰ حضرت
اشرفی میاں رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے پوتے حضور سرکار کلاں سید مختار اشرف اشرفی جیلانی
کچھوچھوی علیہ الرحمہ کو اولاً تو حضور سید احمد اشرف اشرفی جیلانی کچھوچھوی علیہ الرحمہ
کے عرس چہلم کے موقع پر اکابرین و مشائخین کی موجودگی میں اپنا مرید و ولیعہد بنایا
پھر جب حضور سرکار کلاں علیہ الرحمہ جامعہ اشرفیہ کچھوچھہ مقدسہ سے وہ تمام علوم و
فنون حاصل کرلئے جو وہاں درس میں شامل تھی(یعنی عالم بنے)تو ثانیاً حضور اعلیٰ حضرت
اشرفی میاں رحمۃ اللہ علیہ نے جملہ خانوادہ اشرفیہ و خلفاء و مریدین کو وصیت فرمادی
کہ میرے بعد سجادہ نشین نور نظرم و عصائے پیرم مولانا سید مختار اشرف اشرفی جیلانی
زاد اللہ علمہ و عرفانہ ہونگے۔پھر جب حضور اعلیٰ حضرت اشرفی میاں رحمۃ اللہ علیہ کا
وصال ہوا تب وصیت کے مطابق حضور سرکار کلاں علیہ الرحمہ مسند سجادگی پر رونق افروز
ہوئے، اور اکابرین و مشائخین نے عرس مخدوم اشرف کے موقع پر آپ کو تہنیت و مبارکبادی
پیش کی۔جن میں حجۃ الاسلام، مفتی اعظم ہند، صدر الشریعہ، صدر الفاضل، مجاہد ملت، شمس
العلماء، اور صدر العلماء،(علیھم الرحمہ)جیسی عظیم شخصیتیں شامل ہیں۔ (ماخوذ از ماہنامہ
غوث العالم کا سرکار کلاں نمبر ص ٣٤ و ص ٦٩ و ص ١١٢
)
وفات پر ملال:
آپ کا وصال پر ملال ٩ رجب
المرجب ١٤١٧ھ بمطابق ٢١/نومبر ١٩٩٦ء۔بروز جمعرات۔بوقت۔دوپہر
کو ایک بجے ہوا۔نماز جنازہ جمعہ کے دن مغرب و عشاء کے درمیان ادا کی گئی نماز جنازہ
کی امامت۔نور المشائخ شہزاد سرکار کلاں حضور سید اظہار اشرف اشرفی جیلانی کچھوچھوی
المعروف شیخ اعظم علیہ الرحمہ سجادہ نشین خانقاہ حسنیہ سرکار کلاں کچھوچھہ مقدسہ نے
فرمائی۔(ماخوذ از ماہنامہ غوث العالم کا سرکار کلاں نمبر ص ١٢ و ص ٢١ و ص ٣٦ و ص
٤٦ و ص ٥٧ و ٧٤ و ص ١٦٨ و ص ١٩٦)
چند خلفاء کے اسماء:
جس طرح حضور سرکار کلاں علیہ
الرحمہ کے مریدین و مستوسلین ہند و پاک بنگلہ دیش۔برطانیہ۔اور افریقہ میں لاکھوں کی تعداد میں ہے ویسے ہی اگر ان جگہوں کے
آپ خلفاء کی فہرست ترتیب دی جائے تو ایک لمبی فہرست ترتیب پا جائے گی مختصرا چند خلفاء
کے نام یہ ہیں۔
·
شیخ
اعظم شہزادہ سرکار کلاں علامہ سید اظہار اشرف اشرفی جیلانی کچھوچھوی علیہ الرحمہ سجادہ
نشین آستانہ عالیہ سرکار کلاں
·
قطب
المشائخ چشم چراغ خانوادہ اشرفیہ علامہ سید حکیم قطب الدین اشرف اشرفی جیلانی کچھوچھوی
علیہ الرحمہ۔
·
شیخ
الاسلام والمسلمين شہزادہ محدث اعظم ہند علامہ سید محمد مدنی اختر اشرفی جیلانی کچھوچھوی
مدظلہ العالی سجادہ نشین آستانہ عالیہ محدث اعظم ہند کچھوچھہ شریف
·
شہنشاہ
خطابت عالمی شہرت یافتہ شخصیت شہزادہ محدث اعظم ہند غازی ملت علامہ سید ہاشمی میاں
اشرفی جیلانی کچھوچھوی مدظلہ العالی
·
حضرت
علامہ مفتی حبیب اللہ نعیمی اشرفی علیہ الرحمہ
سابق شیخ الحدیث جامعہ نعیمیہ مرادآباد
·
حضرت
علامہ مفتی غلام مجتبٰی اشرفی علیہ الرحمہ سابق صدر المدرسین دارالعلوم منظر اسلام
بریلی شریف
·
علامہ
مفتی طریق اللہ نعیمی سابق شیخ الحدیث جامعہ نعیمہ مرادآباد
·
فخر
الاماثل حضرت علامہ مولانا مفتی حافظ و قاری محمد معین الدین اشرفی شمسی سنبھلی۔
·
پروفیسر
علامہ ہاشم صاحب قبلہ نعیمی جامع معقولات و منقولات جامعہ نعیمہ مرادآباد
·
علامہ
مفتی ایوب خان نعیمی رضوی اشرفی شیخ الحدیث جامعہ نعیمیہ مرادآباد۔
·
علامہ
مفتی زین الدین اشرفی سابق شیخ الحدیث جامع اشرف کچھوچھہ مقدسہ۔
·
علامہ
مفتی اختصاص الدین اجملی اشرفی ناظم اعلیٰ مرکزی مدرسہ اہل سنت اجمل العلوم سنبھل ضلع
مرادآباد
·
حضرت
علامہ قاری احمد جمال مصباحی سابق شیخ التجويد جامعہ امجدیہ گھوسی و جامعہ نعیمہ مرادآباد
·
فقیہ
ملت حضرت علامہ مولانا مفتی سید شمس الضحٰی اشرفی جیلانی، بلیکبرن یوکے،
·
پیر
طریقت ڈاکٹر سید محمد مظاہر اشرف اشرفی جیلانی پاکستان
·
شہزادہ
فقیہ اعظم علامہ مولانا الحاج مفتی محمد محب اللہ نوری اشرفی قادری نعیمی، شیخ الحدیث
دارالعلوم حنفیہ فریدیہ بصیر پور ضلع اوکاڑہ(پنجاب پاکستان)
·
استاذ
العلماء حضرت علامہ مولانا مفتی عبد الجلیل صاحب اشرفی علیہ الرحمہ شیخ الحدیث والتفسیر
دارالعلوم اہل سنت جبل پور ایم پی۔
·
حضرت
علامہ مفتی محمد ایوب اشرفی شمسی سنبھلی خطیب نور الاسلام بولٹن یوکے۔
(ماخوذ از ماہنامہ غوث العالم کا سرکار کلاں نمبر ص ١٤٩ و ص ١٤٤ و ص ٤٩؛و ص ٥٤ و ص ١٤٣ و ص ١٧٥ و، سرکار کلاں کچھوچھہ مقدسہ کا مختصر تذکرہ حیات،مصنف، علامہ مفتی محمد ایوب اشرفی شمسی، ص١١،و ص ٣٢،ص ١٠٢،ناشر اشرفی برادران اشرفی جامع مسجد چوک مرید شیخو پورہ پاکستان)(بشکریہ علامہ شبیر احمد راج محلی حفظہ اللہ )
No comments:
Post a Comment