بنی اسرائیل کے بارہ گمشدہ قبائل

 

 حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پوتے اور حضرت اسحاق علیہ السلام کے بیٹے حضرت یعقوب علیہ السلام کا عبرانی لقب اسرائیل تھا۔ لہذاان کی اولاد بنی اسرائیل کہلائی۔ حضرت یعقوب کے بارہ بیٹے تھے۔ اللہ نے ان کی اولاد میں بڑی برکت عطا کی تھی ۔ اس لیے ابتدا سے ہی بنی اسرئیل بارہ قبیلوں میں تقسیم ہوگئے تھے۔ اسرائیل میں بارہ قبائل آباد تھے جنہیں بنی اسرائیل کے اجتماعی نام سے پکارا جاتا تھا۔  کہا جاتا ہے کہ صرف دو قبائل (آج کے یہودی) توریت پر عمل کرتے ہیں جبکہ باقی اب دس قبائل توریت کو تسلیم نہیں کرتے ۔ لیکن یہ بھی بنی اسرائیل کا حصہ تھے۔ آج کا شمالی اسرائیل حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش سے تقریباً آٹھ سو سال پہلے نینوا کی اشوریہ قوم نے فتح کرلیا تھا جبکہ جوڈا کے نام سے موسوم جنوبی علاقہ پر صدیوں بعد بابل سے آنے والے حملہ آوروں نے قبضہ کیا۔ جب بابل کے فرماں روا بخت نصر نے یروشلم (فلسطین )پر قبضہ کرکے اسرائیلی بادشاہت کی اینٹ سے اینٹ بجا دی تو بنی اسرائیل کے بہت سے قبیلے بھاگ کر ایران (فارس) کے قریب غور کے پہاڑوں میں جا بسے اور پھر یہاں سے دیگر خطوں تک پھیل گئے۔ ہزاروں سال سے دنیا میں زمانہ قدیم کے گمشدہ یہودی قبائل کے بارے میں گردش کرنے والی داستانوں کے مطابق ایتھوپیا میں آباد فلاشا یہودیوں اور افغانستان، مشرقی ایران اور پاکستان کے پشتون قبائل کو ان یہودیوں کی نسل سمجھا جاتا ہے۔ پشتون افغانستان میں سب سے بڑا نسلی گروپ اور پاکستان میں دوسرا بڑا نسلی گروہ ہے۔ خود بعض افغانوں کا بھی یہ دعویٰ ہے کہ ان کے آباؤ اجداد کا تعلق قدیم زمانہ کے یہودیوں سے تھا جبکہ افغانستان کے آخری بادشاہ ظاہر شاہ مرحوم برملا یہ اقرار کرتے رہے کہ ان کا تعلق بنی اسرائیل کے بن یامین قبیلے سے ہے۔ اس طرح پاکستان اور افغانستان کی نصف آبادی یہودی قبیلے کے بچھڑے بہن بھائیوں پر مشتمل ہے۔ آج کل کے یہودی بھی بنی اسرائیل کی ہی نسل میں سے ہیں۔ اسی طرح وادی قلاش کے لوگوں کے متعلق بھی مختلف کتب میں لکھا ہے کہ ان کا تعلق بھی بنی اسرائیل سے ہی ہے۔ لیکن اب ان گمشدہ قبائل کے متعلق حتمی طور پر کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا کہ وہ کہاں گئے۔ اور کس قوم میں تبدیل ہوگئے۔ بنی اسرائیل کے قبیلوں کے نام کتبِ تاریخ میں کچھ یوں درج ہیں۔

 رئبون قبیلہ :رئبون کا علاقہ بحیرہ مردار کا مشرقی علاقہ جو وادی موجب تک تھا۔ تورات کے مطابق قبیلہ رئبون کی اولاد پر مشتمل ہے جو کہ یعقوب علیہ السلام اور لیاہ کے پہلے بیٹے تھے۔

 شمعون قبیلہ :عبرانی کتاب مقدس کے مطابق قبیلہ یعقوب علیہ السلام اور لیاہ کے دوسرے بیٹے شمعون کی اولاد ہیں۔

لاوی قبیلہ : تورات کے مطابق قبیلہ لاوی کی اولاد پر مشتمل ہے جو کہ یعقوب علیہ السلام اور لیاہ کے تیسرے بیٹے تھے۔قبیلہ لاوی یا قبیلہ لیوی بنی اسرائیل کے بارہ قبائل میں سے ایک ہے۔حضرات موسیٰ و ہارون علیہما السلام نبی اسی قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے۔جس وجہ سے اس قبیلہ کو خاص عزت ملی۔ کوہ سیناء پر لاویوں کو جب خدا کے انتظام میں اہم ذمہ داریاں تفویض ہوئیں۔ تو اس وقت یہ مان لیا گیا کہ خدا کی رحمت اس قبیلے کے ساتھ ہے۔

یہودہ قبیلہ : تورات کے مطابق قبیلہ یہودہ کی اولاد پر مشتمل ہے جو کہ یعقوب علیہ السلام اور لیاہ کے چوتھے بیٹے تھے۔یہودی اسی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔

دان قبیلہ :  بنی اسرائیل کے بارہ قبائل میں سے ایک ہے۔کتاب حزقی ایل کے مطابق ان کو زمین کا شمالی حصہ عطا کیا گیا تھا۔ تورات کے مطابق قبیلہ یعقوب علیہ السلام اور بلہاہ کے بیٹے دان کی اولاد ہیں۔

نفتالی قبیلہ :  حضرت یعقوب علیہ السلام کے باره بیٹوں میں سے ایک هے۔ اور یہ بنی اسرائیل کے قبیلہ نفتالی کے سربراه (یعنی قبیلہ نفتالی ان کی نسل سے ہیں)۔

جاد  قبیلہ :  بنی اسرائیل کا ایک قبیلہ ہے، جو کہ ملک سامریہ کے مشرقی حصہ میں آباد تھا۔ اس قبیلہ کے بانی جاد تھے جو کہ یعقوب علیہ السلام کے بیٹے تھےـ

آشیر قبیلہ :   حضرت یعقوب علیہ السلام کے بیٹے آشیر کی اولاد سے منسوب قبیلہ

 یساکار قبیلہ :  حضرت یعقوب علیہ السلام کے بیٹے یساکار کی اولاد سے منسوب قبیلہ  

زبولون قبیلہ :   حضرت یعقوب علیہ السلام کے بیٹے زبولون کی اولاد سے منسوب قبیلہ

یوسف قبیلہ :   یہ قبیلہ حضرت یوسف علیہ السلام کی اولاد سے منسوب تھا۔

 بنیامین قبیلہ :  حضرت یعقوب علیہ السلام کے سب سے چهوٹے بچے اور ان کی نسل سے جاری قبیلہ ہے۔ یہ قبیلہ بنیامین بیت المقدس پر حکمران تها۔  ان کو ہی حضرت یوسف علیہ السلام نے ایک حیلے سے اپنے پاس مصر میں رکھ لیا تھا۔ اور بعد میں یہ ہی وجہ حضرت یوسف علیہ السلام اور حضرت یعقوب علیہ السلام کی ملاقات کی بنی۔


No comments:

Post a Comment