مسواک اور جدید سائنسی انکشافات

 

مسواک کا استعمال سنت نبوی ﷺ ہے اور اسلامی کلچر کا حصہ ہے۔ جدید سائنسی تحقیق اور مغربی سائنسدانوں نے یہ ثابت کردیا ہے کہ دانتوں کی صفائی کیلئے مسواک سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے۔ امریکہ کی مشہورWrigley کمپنی نے مسواک پر تحقیقات کیں اور  جنرل آف ایگریکلچر اینڈ فو ڈ کیمسٹری  میں انہیں شائع کیا۔ ان تحقیقات کے مطابق مسواک میں بیکٹیریا کو ختم کرنے کی صلاحیت کسی بھی دوسرے طریقہ کی نسبت ٢٠ فیصد زیادہ ہے۔ اسی طرح سویڈن کے سائنسدانوں کی ایک تحقیق "Journal Parodontologie"میں شائع ہوئی جس میں مسواک کے ریشوں کو لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا گیا۔ سائنسدانوں نے معلوم کیا کہ مسواک کے ریشے بیکٹیریا کو براہ راست چھوئے بغیر ہی ختم کردیتے ہیں اور دانتوں کو متعدد بیماریوں سے بچاتے ہیں۔ اسی طرح                        US National Library Of Medicine کی ویب سائٹ پر شائع شدہ تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ اگر مسواک کو صحیح طور پر استعمال کیا جائے تو یہ دانتوں کی صفائی، منہ کی صفائی اور مسوڑھوں کی صحت کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس کے علاوہ بھی متعدد تحقیقات میں مسواک کی افادیت کا اعتراف کیا گیا ہے۔جدید تحقیق کے مطابق کچھ ایسے جراثیم بھی ہوتے ہیں جو مروجہ برش اور پیسٹ سے دور نہیں ہوتے بلکہ ان کو صرف مسواک سے ہی دور کیا جاسکتا ہے۔طب اور میڈیکل سائنس نے ثابت کر دکھایا ہے کہ مسواک سے دماغ کو قوت حاصل ہوتی ہے اور اس سے دماغ کی صحت برقرار رہتی ہے۔ دماغ مسواک کرنے سے تیز ہوتا ہے اور طویل عرصہ تک تندرست رہ سکتا ہے۔احادیث مبارکہ میں مسواک کے بے شمار فوائد کے باوجود مسلمان تو مسواک کی افادیت کو عالمی سطح پر اجاگر نہ کر سکے البتہ یورپ کے ملک چیک ریبلک کی کمپنی Yoniنے مسواک کو Raw Toothbursh کا نام دے کر فروخت کے لئے پیش کردیا۔کمپنی کی جانب سے’’ را ٹوتھ برش‘‘ کی تشہیر کے لئے تصویریں اور وڈیوز بھی جاری کی ہیں جن میں ہر عمر اور ہر جنس کے افراد کو چلتے پھرتے مسواک کرتے ہوئے دکھایا گیا۔اشتہار میں مسواک استعمال کرنے کی بہت سی خوبیاں بیان کی ہیں۔ آپ بھی اس لنک Https://Yonilife.Com/Uk/Rawtoothbrush/ 

پر اس کی تفصیلات دیکھ سکتے ہیں راقم نے ابھی آن لائن دیکھا کہ اس کمپنی کے پانچ مسواک کے ایک پیک کی قیمت اٹھارہ پونڈ ہے جو کہ تین ہزار روپے سے زائد بنتے ہیں۔ بحیثیت مسلم ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ اسلام جہاں مسلمانوں کو روحانی پاکیزگی کا حکم دیتا ہے،وہاں اس کی تعلیمات مسلمانوں کے جسم ولباس کی تطہیر کا بھی درس دیتی ہیں۔ نماز سے پہلے مسواک اور وضو کا حکم دیا گیا۔ یہ روحانی وجسمانی فوائد پر حاوی ہے،اسی وجہ سے خود مسواک کوروحانی عبادت کا درجہ دیا گیا ہے۔ایک مسلمان نماز پنجگانہ میں ایک دن میں ١٥ مرتبہ منہ کو صاف کرتا ہے اس سے ظاہر ہے کہ مسلمان نمازی آدمی کامنہ اندر سے بالکل صاف رہتا ہے۔ نمازی نے نماز میں بزرگ وبرتر خالق ومالک کی بارگاہ میں حاضر ہو کر اس کی حمدوثناء کرنی ہوتی ہے لہذا منہ کا صاف وپاک ہونا از حد ضروری ہے۔منہ صاف نہ ہو تو بدبو آتی ہے،ساتھ والے نمازی بھی متنفر اور بیزار ہوتے ہیں، نیز گندے منہ سے اللہ تعالیٰ کی حمدوثناء اورعبادت کا انسان کے دل ودماغ پر اثر نہیں ہوتا اور نہ ہی نماز میں خشوع وخضوع حاصل ہوتا ہے۔ عصر حاضر کے انسان نے سہل پسندی کی بناء پر اسلامی تعلیمات کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ نتیجتاً مہلک اور پیچیدہ امراض میں مبتلا ہو کر لا کھو ں، کروڑوں روپے علاج پر صرف کر رہا ہے حالانکہ اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر مفت میں صحت و تندرستی کی دولت حاصل کر سکتا ہے۔ اسلام دین طہارت ہے جس میں دانتو ں کی صفائی کے لئے مسواک کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ مسواک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی استعمال کی اوراس کے استعمال پر تاکید بھی فرمائی۔ ابن ماجہ شریف میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد پاک ہے کہ ’’ مسواک کا استعمال اپنے لئے لازم کر لو۔ اس میں منہ کی پاکیزگی اور اللہ تعالیٰ کی خوشنودی ہے‘‘۔ جامع ترمذی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالی شان ہے کہ ’’ اگر مجھے اپنی امت پر مشقت کا خیال نہ ہوتا تو ضرور تمہیں ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا‘‘۔ ابوداؤد شریف میں ہے کہ ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نیند سے بیداری کے بعد مسواک کرتے تھے اور حضور اکرمﷺسونے سے قبل بھی مسواک کرتے تھے‘‘۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی گھر تشریف لاتے تو سب سے پہلے مسواک کرتے تھے۔ مسواک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ سنت مبارکہ ہے جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ساری زندگی اپنائے رکھا یہا ں تک کہ بوقت وصال بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسواک استعمال فرمائی۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے کہ’’ مسواک حافظہ کو بڑھاتی ہے اور بلغم دور کر تی ہے‘‘۔ حضرت عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ’’ مسواک میں دس خوبیاں ہیں۔دانتوں کی زردی دور کرتی ہے، آنکھوں کی بینائی کو تیز اور مسوڑھوں کو مضبوط بناتی ہے، منہ کو صاف کرتی ہے، ملائکہ خوش ہوتے ہیں، اللہ تعالیٰ کی رضا، سنت کی اتباع، نماز کے ثواب میں اضا فہ، جسم کی تندرستی اور معدے کی اصلاح یہ سب امور حاصل ہوتے ہیں۔ علامہ ابنِ عابدین شامی فرماتے ہیں کہ مسواک کے فوائد ستر سے زیادہ ہیں، سب سے کم تر فائدہ یہ ہے کہ منہ سے میل کچیل صاف ہو جاتی ہے۔ سب سے اعلیٰ فائدہ یہ ہے کہ موت کے وقت ایمان والے کو کلمہ یاد رہتا ہے۔ حضرت  امام شافعی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:چار چیزیں عقل  بڑھاتی ہیں:فضول باتوں سے پرہیز،مسواک کا استِعمال، نیک لوگوں کی صحبت اور اپنے علم پر عمل کرنا۔  ماہرین طب کی تحقیق کے مطابق٠ ٨فی صد امراض، معدہ اور آنتوں کے نقص کی وجہ سے پیدا ہو تے ہیں۔ مسوڑھوں کی پیپ غذا کے ساتھ یا بغیر غذا کے لعاب دہن کے ساتھ مل کر معدے میں جاتی ہے تو یہی پیپ مرض کا سبب بنتی ہے اور تمام پاکیزہ غذا کو غلیظ اور متعفن بنا دیتی ہے۔ مسواک Antisepticہے، جب انسان مسوا ک استعمال کر تا ہے تو یہ منہ کے اندر کے تمام جراثیم کو ختم کر دیتی ہے۔ آج کل برش اور پیسٹ کا استعمال نئی تہذیب کی اختراع ہے۔یہ پیسٹ اور برش سادہ مسواک جیسے فوائد سے عاری ہے بلکہ نقصانات کی حامل ہے۔ اس نئی تہذیب کی چمک دمک سے مرعوب لوگ سستی، آسان،مفید اور فطری چیز مسواک کو ترک کرکے متعدد امراض میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ اگر رسول اللہ ﷺ کی سنت کی کماحقہ پیروی کی جاتی تو دنیا میں دانتوں کی بیماریاں اورڈینٹل سرجنزکی ضرورت ہی پیش نہ آتی۔                                   


No comments:

Post a Comment