سارے نبیوں میں چمکتا ہے اجالا تیرا
مل گئی اس کو بلندی جو ہے منگتا تیرا
اس کی نظروں میں سمائے گا کہاں حسن چمن
جس نے دیکھا ہے یقیناً در والا تیرا
انبیاء آئے زمانے کی ہدایت کے لئے
لیے ہر زباں پہ سدا جاری رہا چرچا تیرا
جس کو اللہ (تعالیٰ) نے محبوب بنایا اپنا
اپنا مثل پیدا نہ ہوا اے شہ بطحا تیرا
تیرا ہو کر اسے غیروں سے بھلا کیا مطلب
تیرے منگتے کو فقط چاہیے ٹکڑ ا تیرا
مظہر ذات خدا تیرے ہیں اوصاف جدا
ایسے محبوب کہ جس میں نہیں میرا تیرا
میرے مولیٰ میرے ملجا میرے داتا تم ہو
ہم غریبوں کو اگر ہے تو سہارا تیرا
ہوکرم حالت اظہار پہ اے شاہ عرب
واسطہ خواجہ پیا کا ہے جو ہے پیارا تیرا
(مجموعہ
کلام شیخ اعظم صفحہ ٨٥)
No comments:
Post a Comment