قمری تقویم (ہجری کیلنڈر) اسلامی سال کے ساتویں مہینہ کا نام رجب المرجب ہے اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ رجب ترجیب سے ماخوذ ہے اور ترجیب کے معنی تعظیم کرنا ہے۔ یہ حرمت والا مہینہ ہے اس میں جدال و قتال نہیں ہوتے تھے اس لیے اسے "الاصم رجب" کہتے تھے کہ اس میں ہتھیاروں کی آوازیں نہیں سنی جاتیں۔ اس مہینہ کو "اصب" بھی کہا جاتا ہے کیوں کہ اس میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر رحمت و بخشش کے خصوصی انعام فرماتا ہے۔ دور جہالت میں مظلوم، ظالم کے لئے رجب میں بددعا کرتا تھا۔(عجائب المخلوقات)
نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ و صحبہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ
رجب اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے اور شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان میری امت کا مہینہ
ہے۔(ماثبت من السنۃ / محدث علی الاطلاق شیخ
عبدالحق محدث دہلوی علیہ الرحمہ ص ١٧٠) ایک اور جگہ
نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و الہ و صحبہ وسلم نے یوں ارشاد فرمایا کہ رجب
کی فضیلت تمام مہینوں پر ایسی ہے جیسے قرآن کی فضیلت تمام ذکروں (صحیفوں) کتابوں
پر ہے اور تمام مہینوں پر شعبان کی فضیلت ایسی ہے جیسی محمد مصطفی صلی اللہ تعالیٰ
علیہ و الہ و صحبہ وسلم کی فضیلت باقی تمام انبیائے کرام پر ہے اور تمام مہینوں پر
رمضان کی فضیلت ایسی ہے جیسے اللہ تعالیٰ کی فضیلت تمام (مخلوق) بندوں پر ہے۔ (ما
ثبت من السنہ/محدث علی الاطلاق شیخ عبدالحق محدث دہلوی علیہ الرحمہ ، ص ١٧٣)
لیلۃ الرغائب کی فضیلت :۔ شیخ عبد
الحق محدث دہلوی علیہ الرحمہ نے جامع الاصول کے حوالہ سے یہ حدیث نقل کی ہے حضرت
انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے "لیلۃ
الرغائب" کا تذکرہ فرمایا وہ رجب کے پہلے جمعہ کی رات ہے(یعنی
جمعرات کا دن گزرنےکے بعد) اس رات میں مغرب کے بعد بارہ رکعات نفل چھ سلام سے ادا
کی جاتی ہے۔ ہر رکعت میں سورۂفاتحہ کے بعد سورئہ القدر تین دفعہ اور سورئہ اخلاص
بارہ بارہ دفعہ پڑھے۔ نماز سے فارغ ہونے کے بعد یہ درود شریف ستر (٧٠) مرتبہ پڑھے۔ اَللّٰھُمَّ
صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدِ نِ النَّبِیِّ الْاُ مِّیِّ وَعَلٰی اٰلِہٖ
وَاَصْحَابِہٖ وَسَلِّمْ ٭ پھر سجدہ میں جا کر ستر
(٧٠) مرتبہ یہ پڑھے: سُبُّوْحٌ
قُدُّوْسٌ رَبُّنَا وَ رَبُّ الْمَلٰٓئِکَۃِ وَالرُّوْحِ ٭پھر
سجدے سے سر اٹھا کر ستر بار یہ پڑھے:۔ رَبِّ
اغْفِرْ وَ ارْحَمْ وَ تَجَاوَزْ عَمَّا تَعْلَمُ فَاِنَّکَ اَنْتَ الْاَعَزُّ
الْاَکْرَمْ ٭ پھر دوسرا سجدہ کرے اور اس میں وہی دعا پڑھے اور پھر سجدے میں جو
دعا مانگے گا قبول ہوگی۔ (ما ثبت من السنۃ / محدث علی الاطلاق شیخ
عبدالحق محدث دہلوی علیہ الرحمہ ص ١٨١) حضرت
سلطان المشائخ قد س سرہ النورانی سے منقول ہے کہ جو شخص لیلۃ الرغائب کی نماز ادا
کرے اس سال اسے موت نہ آئے گی۔ (لطائف
اشرفی/حضور سید مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی کچھوچھوی علیہ الرحمہ جلد دوم ص ٣٤٣)
حافظ عراقی علیہ الرحمہ اپنی
تالیف" امالی" میں بحوالہ حافظ ابو الفضل محمد بن ناصر سلامی علیہ
الرحمہ سے ناقل ہیں
"حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً
یہ حدیث مروی ہے کہ "جس نے رجب کی پہلی رات بعد مغرب بیس رکعات پڑھیں تو وہ " پل صراط" سے بجلی کی مانند بغیر حساب و عذاب کے
گزر جائے گا"۔ (ما ثبت من السنۃ/ محدث علی الاطلاق شیخ عبدالحق محدث دہلوی علیہ
الرحمہ ص ١٨٣)
غوث
العالم محبوب یزدانی حضرت مخدوم سید اشرف جہانگیر سمنانی قدس سرہ النورانی لکھتے
ہیں : ماہ
رجب کی پہلی شب میں نماز مغرب کے بعد بیس رکعت نماز ادا کریں، اس کے ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص پڑھیں۔ بیس رکعات
مکمل ہونے کے بعد یہ کلمہ شریف پڑھیں لآَ اِلٰہَ
اِلَّا اللّٰہُ ٭
وَحْدَہٗ لَاشَرِیْکَ لَہٗ ٭ مُحَمَّدٌ الرَّسُوْلُ اللّٰہِ٭ اس کی بہت فضیلت ہے۔ (لطائف اشرفی/ حضور سید
مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی کچھوچھوی علیہ الرحمہ جلد دوم ،ص ٣٤٢)
رجب کی پندرہ تاریخ
میں مدد چاہنے کے لئے، اشراق کے بعددو دو رکعت سے پچاس رکعات نماز ادا کریں۔ اس کی ہر
رکعت میں فاتحہ کے بعد، سورۃ الاخلاص اورمعوذ تین پڑھیں اور پھر دعا کریں۔ یہ
نماز ١٥ رجب کے علاوہ ١٥ رمضان میں بھی ادا کی جاتی ہے۔(لطائف اشرفی /حضور سید مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی کچھوچھوی علیہ
الرحمہ ٢/٣٤٤)
رجب کی پندرہ تاریخ میں مشائخ
کا معمول رہا ہے کہ دس رکعات نماز ادا کیجئے۔ ہر رکعت میں فاتحہ کے بعد تین بار
اور دوسرے قول کے مطابق دس مرتبہ سورہ اخلاص پڑھیئے، جب نماز سے فارغ ہوں تو
سومرتبہ یہ تسبیح پڑھیں: سُبْحَانَ
اللّٰہِ وَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ وَ لَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ اللّٰہُ اَکْبَرُ
تیرہ، چودہ اور پندرہ (یعنی ایام بیض):
رجب کی راتوں میں بیدار ہوں
اور ان تینوں راتوں میں ہر شب سو سو رکعات نماز ادا کریں (یعنی
تینوں راتوں میں مجموعی طور پر تین سو (٣٠٠) رکعات ادا کر ہر رکعت میں
سورہ فاتحہ ایک مرتبہ اور سورہ اخلاص دس مرتبہ پڑھیں جب
نماز سے فارغ ہوں تو ایک ہزار مرتبہ استغفار پڑھیں۔انشاء اللہ عزوجل زمانے کی جملہ
بلاؤں اور آسمان کی آفتوں سے محفوظ رہیں گے فلکی شر اور
زمینی خرابیوں سے سلامت رہیں گے اگر ان راتوں میں موت واقع ہو جائے تو شہید کا درجہ پائیں گے۔ ۔(لطائف اشرفی / حضور
سید مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی کچھوچھوی علیہ الرحمہ ٢/٣٤٤)
٢٧ ویں شب کی
خصوصی عبادات:۔ حافظ ابن حجر مکی علیہ الرحمہ کہتے ہیں ہمیں حضرت انس رضی اللہ
تعالیٰ عنہ سے مرفوعاً حدیث پہنچی کہ " رجب میں ایک رات ہے جس میں عمل کرنے
والے کے لیے سو برس کی نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور یہ رجب کی ٢٧ویں شب ہے اس میں
بارہ رکعات دو دو کر کے ادا کریں پھر آخر میں سُبْحَانَ اللّٰہِ وَ
الْحَمْدُ لِلّٰہِ وَ لَاۤاِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ اللّٰہُ اَکْبَرُ سو مرتبہ ، پھر استغفار سو مرتبہ ، پھر درود شریف سو مرتبہ پڑھ کر
اپنے امور کی دعا مانگے اور صبح کو روزہ رکھے تو اللہ تعالیٰ اس کی تمام دعائیں
قبول فرمائے گا دوسری روایت میں ہے کہ اللہ تعالیٰ ساٹھ سال کے گناہ مٹا دے گا"۔ (ما ثبت من السنۃ / محدث علی الاطلاق شیخ عبدالحق محدث دہلوی علیہ
الرحمہ ص ١٨٤)
شیخ الاسلام حضرت نظام
یمنی قد س سرہ النورانی فرماتے ہیں
کہ اس ماہ میں بہت کثرت سے استغفار کرے ماہ رجب کا استغفار یہ ہے۔ استغفراللّٰہ
من ذنوبی کلھا سرھا، وجھرھا، صغیرھا و کبیرھا قدیمھا وجدیدھااولھا واٰخرھا،ظاھرھا وباطنھا
واتوب الیہ اللّٰھم اغفرلی برحمتک:میں اللہ تعا
لیٰ سے اپنے تمام گناہ ہوں کی بخشش چاہتا ہوں،وہ چھپے ہوئے ہوں یا آشکارہوں، وہ
چھوٹے ہو یا بڑے ہوں، وہ قدیم ہوں یا جدید ہوں وہ پہلے ہوں آخر ہوں، ظاہر ہوں یا باطن
ہوں۔ میں اس کی طرف متوجہ ہوتا ہوں اے اللہ اپنی رحمت سے مجھے بخش دے۔ (لطائف اشرفی / حضور سید مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی کچھوچھوی علیہ
الرحمہ لطیفہ۳۸ /۳۴۳)
ستائیسویں رجب کی عبادات: ٢٦ رجب کا روزہ رکھیں مغرب سے قبل غسل کریں، اذان مغرب پر افطار
کریں مغرب کی نماز ادا کریں پھر ستائیسویں شب میں بیداررہیں۔ عشاء کے بعد دو رکعت
نماز نفل ادا کریں اور ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص ٢١ مرتبہ
پڑھیں۔نماز سے فارغ ہو کر مدینۃ المنورہ کی جانب رخ کر کے گیارہ مرتبہ درود شریف
پڑھیں، پھر اس کے بعد یہ دعا پڑھیں۔اَللّٰھُمَّ
اِنِّیْ اَسْئَلُکَ بِمُشَاھِدَۃِ اَسْرَارِ الْمُحِبِّیْنَ وَبِالْخِلْوَۃِ
الَّتِیْ خَصَّصْتَ بِھَا سَیِّدُ الْمُرْسَلِیْنَ حِیْنَ اَسْرَیْتَ بِہ لَیْلَۃِ
السَّابِعِ وَالْعِشْرِیْنَ اَنْ تَرْحَمَ قَلْبِیْ الْحَزِیْنَ وَ تُجِیْبُ
دَعْوَتِیْ یَا اَکْرَمَ الْاَکْرَمِیْنَ تو اللہ
تعالیٰ شب معراج کے وسیلہ سے دعا قبول فرمائے گا۔
امام بیہقی علیہ الرحمہ نے ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ
عنہا سے روایت کیا اور کہا کہ اس کا مرفوع ہونا منکر ہے رجب بڑا مہینہ ہے اللہ
تعالیٰ اس میں نیکیاں دوچند کر دیتا ہے پس جس نے رجب میں ایک دن کا روزہ رکھا گویا
اس نے سال بھر روزہ رکھا اور جس نے اس میں سات دن روزے رکھے تو اس سے جہنم کے
ساتوں دروازے بند کر دیئے جائیں گے اور جس نے اس کے آٹھ دن روزے رکھے تو اس کے لیے
جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیئے جائیں گے اور جس نے اس کے دس دن روزے رکھے تو وہ
اللہ تعالیٰ سے جو مانگے گا ضرور عطا فرمائے گا اور جس نے اس کے پندرہ دن کے روزے
رکھے تو آسمان سے منادی پکارے گا تیرے گذشتہ تمام گناہ بخش دیئے گئے اب ازسر نو
عمل کر، جس نے زیادہ عمل کیے اسے زیادہ ثواب دیا جائے گا۔(ما ثبت من السنۃ / محدث علی الاطلاق شیخ عبدالحق محدث دہلوی علیہ
الرحمہ ص ١٧١۔١٧٠)
No comments:
Post a Comment