نوٹ: غوث العالم محبوب ربانی سلطان سید
مخدوم اشرف جہانگیر سمنانی کچھوچھوی
علیہ الرحمہ اپنی بادشاہت چھوڑ کر ملک ہندوستان روانہ ہوئے جو کیفیت طاری
تھی اس کا اظہار آپ علیہ الرحمہ نے اس طرح کیا ہے۔جو کہ آپ ترجمہ میں پڑھ سکتے
ہیں۔ (ابومحامد)
ترک دنیا گیرتا سلطاں شوی
محرم اسرار با جانان شوی
(ترجمہ )
شانِ دنیا اور دینی اور ہے
لذت عشق حقیقی اور ہے
پابہ تخت و تاج وسردر راہ نہ
تا سزای مملکت یزدان شوی
(ترجمہ )
چھوڑ دو یہ عارضی تاج اور تخت
تاج و تخت جاودانی اور ہے
چیست دنیا ؟ کہنہ ای ویرانہ ای
در رہ ِ آباد این ویران شوی
(ترجمہ )
ایک ویرانہ ہے یہ دنیا ے دوں
یہ ہے فانی اور باقی اور ہے
تابکی در دام دنیا ہای بند
در ہوایی دانہ ای پران شوی
(ترجمہ )
حرص دنیا میں ہو کیوں اتنا اسیر
اڑ کے دیکھو جاے ثانی اور ہے
دام فانی برگسل از پای جان
تاتو واصل باقی از سبحان شوی
(ترجمہ )
صحبت اہل جہاں سے دور ہو
وصل حق کی شادمانی اور ہے
برگزراز خواب و خوار مردانہ وار
تابراہ عشق چون مردان شوی
(ترجمہ )
چھوڑ دو سب عیش و آرام جہاں
تیری جاے کامرانی اور ہے
گرہنی
پا بر سر اورنگ و جاہ
تارکی چون اشرف سمنان شوی
(ترجمہ )
رہروان عام سے کرلو گریز
اشرف کی رہروانی اور ہے
(حیات
مخدوم سید اشرف جہانگیر سمنانی علیہ الرحمہ صفحہ 95)
مترجم
پروفیسر حضرت سیدوحید اشرف اشرفی کچھوچھوی
حفظہ اللہ
سابق صدر:شعبۂ
عربی فارسی و اردو دانش گاہ مدارس
No comments:
Post a Comment