Aala Hazrat Ashrafi Miyan Alahirrahmah |
غم فراق سے رہتی ہے انتشار میں روح
جووصل ہو تو رہے شاد جسم زار میں روح
نہ قبر پر بھی اگر بعد مرگ آیا تو
رہے گی تیرے ہی تا حشرانتظار میں روح
سنا دے مژدہ دیدار جلد اے قاصد
بہت دنوں سے تپاں ہے فراق یار میں روح
نہ سخت ہاتھ لگاؤ سنبھل کے شانہ کرو
چھپی ہے کاکلِ مشکیں کے تار تار میں روح
طبیب
دیکھ کے بیمارِ عشق کو بولا
بس اک حباب سی باقی ہے جسم زار میں روح
اگر نہ آئے عیادت
کو وقت نزع بھی تم
تڑپ تڑپ کے رہے گی مرے مزار میں
روح
خبر نہیں تن لاغر کی اشرؔفی ہم کو
بھٹکتی پھرتی کہیں ہوگی کوئے
یار میں روح
No comments:
Post a Comment